ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008 |
اكستان |
|
ن سے فیض حاصل کرسکتی ہیں مگرسب کے توباپ اورشوہرکامل نہیں اِس لیے یہ طریقہ کافی نہیں۔ دُوسراطریقہ یہ ہے کہ مردتوکامل مردوں سے فیض حاصل کریں اورعورتیں کامل عورتوں سے فیض حاصل کریں اورقیاس کااصل مقتضٰی بھی یہی ہے کہ جس طرح مردوں کوحکم ہے کہکُوْنُوْا مَعَ الصَّا دِقِیْنِ اورسچوں کے ساتھ ہوجاؤ ۔ اِسی طرح عورتوں کوحکم دیاجائے کہ '' کُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقَاتْ '' اے عورتو!تم سچی عورتوں کے ساتھ ہوجاؤ۔ مگر اِس پر سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیاعورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں؟ اِس کاجواب یہ ہے کہ ہاں قرآن سے معلوم ہوتاہے کہ عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں کیونکہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے مردوں کوصادِقین فرمایاہے اِسی طرح عورتوں کوبھی صادِقات فرمایاہے چنانچہ سورۂ اَحزاب کی ایک آیت اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ (الآیہ) میں بھی صادِقین اورصادِقات(سچے مرداورسچی عورتیں) آیاہے اورعورتوں کے بھی کامل ہونے کاثبوت ملتاہے۔ اورواقعی عورتوں کی اِصلاح کا سب سے اچھاطریقہ یہی ہے کہ عورتیں کامل ہوں یہ اُن کی صحبت میں رہیں مگراَفسوس ہے کہ ہماری عورتوں کے طبقہ میں آج کل کامل بہت کم ہیں۔ (جاری ہے) شب ِقدر کی دُعائ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ اگرمجھے معلوم ہو جائے کہ شب ِقدر کون سی ہے تو(اُس رات ) میں کیا دُعا کروں؟ آپ ۖ نے فرمایا (دُعا میں)یوں کہنا : اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ اے اللہ ! تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند فرماتا ہے لہٰذا مجھے معاف فرمادے