Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

22 - 64
 اِس حدیث سے بھی وہ ثابت کررہے ہیں کہ وزنِ اَعمال ہوگا یہ فرمایاکہ کَلِمَتَانِ  یہاں پریہ خبر جو ہے یہ مقدم ہے مبتداء مؤخرہے اہمیت بتانے کے لیے تاکہ سُننے والا چاق وچوبند ہوجائے کہ آگے جومیں بات بتانی چاہ رہا ہوں اُس کے لیے ذہن تیارہوجائے۔ نبی علیہ السلام چونکہ حکیم تھے حکمت سے کام لیتے تھے مزاج لوگوں کاسمجھتے تھے تواہم بات ایک دَم بتادیتے تو شاید غیر اہم سمجھ لیتے اِس لیے اہم بات کوسمجھانے کے لیے اُنہوں نے خبرکومقدم فرمایا تاکہ سننے والے چونک جائیں کہ آگے اِس کے بارے میں کیا بات فرماناچاہتے ہیں اوراُس کی اہمیت کااُنہیں اَندازہ ہوجائے۔
 آپ نے اِرشادفرمایا  کَلِمَتَانِ  دوباتیں ہیں دوکلمے ہیں ایسے کہ جو حَبِیْبَتَانِ  بہت محبوب ہیں کس کومحبوب ہیں؟  رحمن کو  اِلَی الرَّحْمٰنِ  یعنی اللہ تعالیٰ کو  خَفِیْفَتَانِِ عَلَی اللِّسَانِ  زبان پربہت ہلکے ہیں اللہ کوبہت پسندہیں اورزبان پراُن کوبولناکوئی مشکل نہیں ہے بہت ہلکے ہیں اور  ثَقِیْلَتَانِ فِی الْمِیْزَانِ ِترازو میں بہت بھاری ہیں اللہ کے یہاں ترازو میں اُن کابڑا وزن ہے ،اِس حدیث سے بھی امام بخاری نے ثابت کیا اورمعتزلہ پررَدکیا کہ وزنِ اَعمال ہورہاہے کیونکہ آپ فرمارہے ہیں کہ میزان میں وہ بہت بھاری ہوں گے ۔وہ دوکلمے کونسے ہیں؟  سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ  کہ پاک ہے اللہ  وَبِحَمْدِہ  اور اللہ تعالیٰ خوبیوں سے متصف ہیں  سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ اللہ تعالیٰ منزہ اور مبرا ہیں اور عظیم وبرترہیں یہ اِس کامطلب ہے، اللہ تعالیٰ اِس پرعمل کی توفیق دے۔ 
آخری بات  :  آپ طلباء سے یہ گزارش کرنی ہے کہ ساری زندگی اتباعِ سنت آپ کا مطمع ِنظر ہونا چاہیے وہ پیش ِنظر رہنی چاہیے اوراِس کے ساتھ ساتھ ذکرکی طرف کثرت اور جس سے آپ کو مناسبت اورتعلق ہو (اُس سے بیعت کا معاملہ) قائم کریں اور صرف اُس سے تعلق قائم کرنے پراِکتفاء نہ کریں بلکہ عملی شکل میں   سلوک اور تصوف جو کہ نبی علیہ السلام کے علوم ہیں جو صحابہ کے ذریعے ہمیں پہنچے جیسے یہ علوم آپ نے پڑھے ہیں ایسے ہی وہ علوم ہیں جوحضرت ِمحمدرسول للہ  ۖ  سے لے کرآج تک ہمیں پہنچے ہیں اوراُن علوم کوحاصل کریں اُنہیں سیکھیں تاکہ اُس سے باطنی طہارت باطنی ترقی باطنی تزکیہ اور اللہ تعالیٰ کاجوقرب اور اُس کی جو معرفت ہے اوراُس کی خوشنودی وہ حاصل ہوسکے تواللہ کی یادکی کثرت اوراتباعِ سنت اورکسی نہ کسی درجہ میں اِن کتابوںسے اپناتعلق ضرورقائم رکھیں ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اورآپ سب کوعمل کی توفیق عطاء فرمائیں ،آمین۔  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter