Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ربیع الثانی 1434ھ

ہ رسالہ

18 - 18
تبصرہ کتب
ادارہ
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

ملحوظات ومحظوظات
افادات: حکیم الأمت مولانا اشرف علی تھانوی
مرتب: مولانا محمد نبیہ صاحب ٹانڈوی 
صفحات:246 سائز:20x30=16
ناشر: مظہر بک ڈپو، محبوب کارنر، نزد گول مارکیٹ، ناظم آباد نمبر3، کراچی

حضرت تھانوی رحمة الله علیہ کے ملفوظات میں الله جل شانہ نے بے پناہ تاثیرو قبولیت رکھی تھی وہ علوم وحکم کا مجموعہ او رامت کے باطنی امراض کی اصلاح کا بہترین سامان ہوا کرتے تھے، حضرت کی مجلس سے استفادہ کرنے والے کئی حضرات نے انہیں جمع کرنے کا اہتمام کیا ہے ، زیر نظرمجموعے کو حضرت مولانا محمد نبیہ صاحب ٹانڈوی نے جمع کرکے مرتب کیا اور انہوں نے اسے دو حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ پہلے حصے کو ”ملحوظات“ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے ، جو 262 ملفوظات پر مشتمل ہے اور اس کے آخر میں بطور ضمیمہ کے حضرت مولانا عبدالباری ندوی رحمة الله علیہ کے جمع کردہ چند ملفوظات بھی شامل کیے گئے ہیں ، جب کہ حصہ دوم ” محظوظات“ کے نام سے موسوم ہے اور اس میں 101 ملفوظات جمع کیے گئے ہیں، اس طرح یہ کل 363 ملفوظات ہو جاتے ہیں اور دونوں حصوں کو ملا کر اس پورے مجموعے کا نام ”ملحوظات ومحظوظات یعنی جدید ملفوظات “رکھا گیا ہے۔

کتاب میں عرض مرتب بھی نہیں او رابتداء میں کسی قسم کی دیگر معلومات بھی نہیں دی گئیں بلکہ اسے ملفوظات حصہ اول سے شروع کر دیا گیا ہے ، اگر مرتب اور ملفوظات کی ترتیب واشاعت سے متعلق ضروری معلومات اور تعارف شامل ہو جاتا تو بہترہوتا اور کتاب کے مطالعہ واستفادے میں مزید معاون ومدد گار ثابت ہوتا۔

حضرت تھانوی رحمة الله علیہ کے ملفوظات کا مطالعہ علماء طلباء اورعوام الناس سب کے لیے یکساں مفید بھی ہے او راصلاح احوال واعمال میں بے حد مؤثر وضروری بھی۔ جن حضرات نے محنت وکوشش سے ملفوظات کو مرتب وجمع کیا او را س کی اشاعت کا بندوبست وانتظام کیا ہے الله تعالیٰ انہیں اس کا اجر عظیم عطا فرمائے۔

کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔

المیسر فی علم علل الحدیث
تالیف: سید عبدالماجد غوری
صفحات:302 سائز:20x30=8
ناشر: زمزم پبلشرز، اردو بازار،کراچی

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب سید عبدالماجد غوری نے ” علم علل حدیث“ میں تالیف کی ہے اوراس میں انہوں نے نہایت جامع اورآسان اسلوب اختیار کیا ہے ۔ اس کتاب کو تین فصول میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ فصل اول علم” علل حدیث“ کی تعریف کے بیان میں ہے او ریہ تین قسموں پر مشتمل ہے ، قسم اول میں ”علت“ کی تعریف ، قسم ثانی میں متن وسند دونوں میں علت کا بیان اور قسم ثالث میں اسباب علت پر گفت گو کی گئی ہے ۔ فصل ثانی ائمہ علل حدیث کے تعارف پر مشتمل ہے اور اس میں 24ائمہ کا تعارف پیش کیا گیا ہے جب کہ فصل ثالث میں” علل حدیث“ کی کتابوں کا تعارف ہے اور اسے پانچ اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے ۔

مؤلف نے علم علل حدیث کی تعلیم شام کے معروف عالم ڈاکٹر نور الدین عتر سے دمشق میں جاکر حاصل کی اور وہیں دمشق ہی میں اسے علل حدیث کے پڑھانے کا موقع بھی ملا تو دوران تدریس انہوں نے مختلف یاداشتوں اور ڈائریوں کی صورت میں ”علل حدیث“ کی متعلقہ مباحث کو منضبط کر لیا تھا اور پھر اسے مرتب کرکے کتابی صورت میں شائع کر دیا ہے، اس طرح امید کی جاتی ہے کہ ایک صاحب فن کی طرف سے مرتب کی جانے والی یہ کتاب اپنے موضوع پر نہایت مفید ، مضبوط اور کار آمد ثابت ہو گی ۔ کتاب کی کمپوزنگ وسیٹنگ میں سلیقہ مندی نمایاں ہے ، علامات ترقیم کا بھی پورا پورا خیال رکھا گیا ہے ۔ کاغذ بھی عمدہ ہے او رخوب صورت کارڈ ٹائٹل کے ساتھ زمزم پبلشرز کراچی سے غیر مجلد چھپی ہے۔

معجم الفاظ الجرح والتعدیل
تالیف: سید عبدالماجد غوری
صفحات:200 سائز:20x30=8
ناشر: زمزم پبلشرز، اردو بازار، کراچی

اس کتاب میں طلبہ کی آسانی کے لیے حروف تہجی کی ترتیب پر جرح وتعدیل کے معروف الفاظ کو جمع کرکے ان کی پہچان، حکم اور مراتب کو بیان کیا گیا ہے ، کتاب کی ابتداء میں ”علم جرح وتعدیل“ کی تعریف ، مشروعیت ، رجال حدیث کے بارے میں کلام کرنے واے حضرات صحابہ، تابعین اور ائمہ کے اسمائے گرامی او رعلم” جرح وتعدیل“ میں لکھی گئی کتابوں کی فہرست نہایت مرتب انداز میں پیش کی گئی ہے ، پھر ان ائمہ حدیث کے مختصر تراجم ذکر کیے گئے ہیں جنہوں نے ”جرح وتعدیل“ کے الفاظ کو تقسیم کیا او ران کے مراتب وضع کیے ، جن میں امام ابن ابی حاتم رازی  ، حافظ ابن الصلاح ، حافظ ذہبی  حافظ عراقی  ، حافظ ابن حجر او رحافظ سخاوی شامل ہیں ۔ کتاب کے آخر میں مصادر ومراجع اور الفاظ جرح وتعدیل کی الفبائی فہرست بھی دی گئی ہے ۔ آج کل جب کہ ان علوم کے ساتھ بے اعتنائی کا رحجان بڑھتا جارہا ہے، اپنے موضوع پر یہ ایک نہایت عمدہ وقابل قدر علمی کاوش ہے ، علماء، طلباء او راس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے اہل علم کو اس کتاب سے استفادہ کرنا چاہیے۔

کتاب کا ورق اعلیٰ ہے اور طباعت واشاعت میں سلیقہ مندی کا خیال رکھا گیا ہے۔

مرآةالأنساب
تالیف: مولانا محمد ضیاء الدین احمد علوی 
صفحات:298 سائز:20x30=8
ناشر: الرحیم اکیڈمی، لیاقت آباد، کراچی

محمد عبدالواجد علی خان رئیس ریاست بڈھانی ( ضلع بلند شہر، یوپی) نے اپنی نگرانی میں مولانا ضیاء الدین علوی رحمة الله علیہ سے یہ کتاب مرتب کرائی تھی او راس کی ترتیب وتالیف کے جملہ مصارف واخراجات، مؤلف کا وظیفہ او رکتابوں کی تلاش وجستجو میں ہندوستان کے مختلف کتب خانوں کے اسفار کا خرچ بھی وہ خود برداشت کرتے رہے ، اس میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم، اولو العزم انبیائے کرام ،خلفائے راشدین، ائمہ اربعہ، اولیائے کرام، صوفیاء عظام، بزرگان دین ، مسلم سلاطین او رعام مشاہیر کے سلاسل ونسب ناموں کو صحیح تاریخی حالات کی روشنی میں نقشوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

یہ شجرہٴ نسب کی ایک جامع کتاب ہے ، جو 1335 ہجری بمطابق1917ء میں تالیف کی گئی تھی اور آج سے تقریباً 92 برس قبل رحیمی پریس ( مطبع رحیمی) جے پور ہندوستان سے شائع ہوئی تھی ، یہ پریس مولانا عبدالرشید نعمانی  اور مولانا ڈاکٹر عبدالحلیم چشتی کے والد جناب حافظ منشی عبدالرحیم خاطر مرحوم کی ملکیت تھا اورایک مایہ ناز خطاط اور خوشنویس ہونے کی وجہ سے اس کتاب کی کاپی بھی انہیں سے لکھوائی گئی تھی ، یہ کتاب پہلی مرتبہ پندرہ ہزار کی تعداد میں سفید او رحنائی دورنگہ کاغذ پر طبع کرائی گئی تھی، بعد ازاں یہ نایاب ہو گئی، او راس کی دوبارہ اشاعت نہیں ہو سکی تھی۔ اب اس کی دوبارہ اشاعت کا اہتمام الرحیم اکیڈمی کراچی سے ڈاکٹر عبدالرحمن غضنفر نے کیا ہے ، جو حافظ منشی عبدالرحیم خاطر مرحوم کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں اوراس ایڈیشن کے آخر میں مولانا ڈاکٹر عبدالحلیم چشتی کے قلم سے ”تذکرہٴ رحیمی“ کے نام سے حافظ منشی عبدالرحیم خاطر مرحوم کے خاندان کا تعارف بھی شامل کیا گیا ہے ۔

اس کتاب کی تصنیف وتالیف میں نہایت محنت وکاوش سے کام لیا گیا ہے اور نہایت خوب صورت ومرتب انداز میں انبیاء ، صحابہ کرام، اولیاء اور سلاطین ومشاہیر کے نسب ناموں کو پیش کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب ایک معلوماتی خزینہ بھی ہے اور انبیاء واولیاء خصوصاً نبی اکرم صلی الله علیہ سلم سے اظہار محبت وعقیدت کا عکس بھی۔

کتاب کی طباعت واشاعت معیاری ہے.
Flag Counter