لگا م دے رہا ہو گا ۔یعنی اس کے منہ تک ہوگا ۔(مسلم:2864)
ایک روایت میں ہے : حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتے ہیں : قیامت کے دن لوگ پسینے میں شرابور ہوں گے یہاں تک کہ ان کا پسینہ زمین پر 70 ہاتھ تک پھیل جائے گا( اور وہ اس میں ڈوب رہے ہوں گے)یہاں تک کہ وہ ان کےمنہ تک یا کانوں تک پہنچ جائے گا ۔(مسلم:2863)
ایک اور روایت میں حضرت عقبہ بن عامر جہنینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : قیامت کے دن سورج زمین کے قریب ہوجائے گا جس سے لوگ پسینہ پسینہ ہوجائیں گے ،پس کسی کی حالت یہ ہوگی کہ اُس کا پسینہ اُس کےٹخنے تک پہنچے گا ،کسی کا پنڈلی کے آدھے حصے تک،کسی کا اُس کے گھٹنوں تک ،کسی کا کَمر تک ،کسی کا کوکھ تک ،کسی کا کندھوں تک ،کسی کا اُس کی گردن تک ، کسی کا اُس کے منہ کے درمیان تک پسینہ پہنچے گا ،یہ کہتے ہوئے آپﷺنے اپنے ہاتھوں سے اِشارہ کرکے اِرشاد فرمایا کہ پسینہ اُس کے منہ کو لگام دیدے گا (یعنی اُس کے منہ تک پہنچ جائے گا) ۔اور بعض لوگ ایسے ہوں گے کہ پسینہ اُن کو مکمل ڈھانپ لے گا۔یہ کہتے ہوئے آپﷺنے اپنے ہاتھوں کو اپنے سر کے اوپر سےسر پر لگائے بغیر دائیں سے بائیں گھماتے ہوئے اِشارے سے سمجھایا ۔(مستدرک حاکم:8704)
چوتھا ادب: توبہ و اِستغفار کی کثرت
آجکل پوری دنیا میں موسمی تغیرات کا شور برپا ہے اور دنیا بھر کے موسمیات کے ماہرین کے مطابق کرّہ ارض میں بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں ، سردی کا موسم دیکھو تو وہ اپنی حدِّ اعتدال سے آگے بڑھ چکا ہے اور ریکارڈ کی برف باری ہونے