تعالیٰ قیامت کے دن کہے گا کہ جس طرح تم نے دنیا میں زائد پانی سے دوسروں کو روکا تھا، جب کہ اس میں تمہارے عمل کا کوئی دخل نہیں تھا، آج میں تم کو اپنے فضل سے محروم رکھوں گااور اپنا فضل تم پر نہیں کروں گا ۔(بخاری:2369)
چھٹا ادب: ماتحتوں کے ساتھ نرمی اور آسانی کا برتاؤ:
گرمی کے موسم میں اپنے ماتحتوں کے ساتھ نرمی ،آسانی اور حُسنِ سلوک کا برتاؤ کرنا چاہیئے ،کیونکہ وہ بھی بہر حال اِنسان ہیں ،گرمی کی شدّت اور سورج کی تپش اُنہیں بھی لگتی ہے ،چلچلاتی ہوئی دھوپ میں اُنہیں بھی چبھن کا احساس ہوتا ہےاور تھکاوٹ کا شکار ہوکر اُن کا دل بھی کچھ دیر سُستانے اور آرام کرنے کا کرتا ہے،لہٰذا اُنہیں اپنی طرح کاہی ایک انسان سمجھنا اور اُس جیسا سلوک کرنا چاہیئے ۔
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:رحم کرنے والوں پر رحمن رحم کرتا ہے،تم زمین والوں پر رحم کرو ،آسمان والا تم پر رحم کرےگا ۔(ترمذی:1924)ایک اور روایت میں ہے : جو
لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اُس پر رحم نہیں کرتے ۔(ترمذی:1922)
خُدّام اور ماتحتوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی تاکید :
نبی کریمﷺ کا آخری کلام جو دنیا سے جاتے ہوئے تھا وہ یہ تھا ”الصَّلَاةَ الصَّلَاةَ، اتَّقُوا اللَّهَ فِيمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ “ یعنی نماز کا خیال رکھواور اپنے ماتحتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو۔(ابوداؤد: 5156)
حضرت کعب بن مالک انصاریفرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺکی وفات سے پانچ دن قبل یہ سنا ، آپﷺ ارشاد فرمارہے تھے : اپنے ماتحتوں کے بارے میں