رزق عطاء فرما۔(مسلم:2697)
اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِيْنِيْ وَدُنْيَايَ وَأَهْلِيْ وَمَالِيْ، اَللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِيْ وَآمِنْ رَوْعَاتِيْ، اَللَّهُمَّ احْفَظْنِيْ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِيْ، وَعَنْ يَمِينِيْ، وَعَنْ شِمَالِيْ، وَمِنْ فَوْقِيْ ، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِيْ۔ترجمہ: اے اللہ!میں آپ سے دنیا و آخرت میں عافیت کا سوال کرتا ہوں،، اے اللہ !میں آپ سے اپنے دین و دنیا ،اپنے اہل و عیال اور مال میں عافیت کا سوال کرتا ہوں،، اے اللہ! میرےعیوب کو چھپادے اور مجھے گھبراہٹ میں امن عطاء فرما ، اے اللہ!میرے آگے،پیچھے،دائیں ،بائیں اور میرے اوپر سے میری حفاظت فرما، اور میں تیری عظمت کی پناہ میں آتا ہوں اِس بات سے کہ میں اپنے نیچے سے (دھنسنے وغیرہ کی صورت میں)ہلاک کردیا جاؤں۔
فائدہ : حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریمﷺصبح و شام مذکورہ بالا دعاء کو کبھی ترک نہیں کرتے تھے۔(ابوداؤد:5074)
رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔ترجمہ:اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطاء فرما اور آخرت میں بھی بھلائی اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔(آسان ترجمہ قرآن)
تیسرا ادب: محشر اور دوزخ کی گرمی کا اِستحضار اور اُس سے اللہ کی پناہ مانگنا:
دنیا کی گرمی دراصل آخرت کی گرمی اور جہنم کی آگ کی تپش کو یاد دلانے کا ایک ذریعہ ہے ،تاکہ دنیا کی بےچین کردینے والی گرمی ،دہکتی ہوئی آگ ، چلچلاتی ہوئی دھوپ اور