Deobandi Books

گرمی کا موسم اور اس کے شرعی آداب

6 - 27
ایک اور روایت میں ہے: ہوا  کو  بُرا مت کہا کرو،پس جب تم (ہوا ؤں کے چلنے میں)کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھو تو یہ دعاء مانگو: «اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ هَذِهِ الرِّيحِ وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُمِرَتْ بِهِ »اے اللہ! ہم آپ سے اِس ہوا کی خیر وبھلائی اور جو کچھ اِس میں خیر ہے اُس کا سوال کرتے ہیں اور اِس ہوا کو جس کا حکم دیا گیا ہے اُس کی خیر کا سوال کرتے ہیں، اور اے اللہ! اِس ہوا کے شر سے ہم آپ کی پناہ چاہتےہیں اور جو کچھ اِس میں شر کا پہلو  رکھا گیا ہے اُس سے آپ کی پناہ چاہتے ہیں اور اِس ہوا کو جس کا حکم دیا گیا ہے اُس کے شر سے آپ کی پناہ چاہتے ہیں ۔ (ترمذی:2252)
حضرت ابوہریرہ﷜نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتے ہیں : ہوا اللہ تعالیٰ کی جانب سے ملنے والی ایک راحت ہے، اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والی راحت رحمت بھی لاتی ہے اور عذاب بھی،پس جب تم  یہ (آندھی وغیرہ)دیکھو  تو اُسے برامت کہا کرواور اللہ تعالیٰ سے اس کی خیر کا سوال کرو اور اس کے شر سے پناہ مانگو۔(ابوداؤد:5097)
دوسرا ادب: عافیت کی دعاء:
گرمی کا موسم ہو یا کوئی بھی حالت ، اِنسان کو ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کرنا اور کرتے رہنا چاہیئے ،نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز ایسی نہیں مانگی گئی جو اُس کے نزدیک عافیت سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہو ۔(ترمذی:3548)
نبی کریمﷺنے ایک دفعہ منبر پر کھڑے ہو کر یہ اِرشاد فرمایا: ایمان وتصدیق کے بعد کسی کو عافیت سے بہتر کسی چیز سے نہیں نوازا گیا۔(ترمذی:3558)
حضرت انس بن مالک﷛سے مَروی ہے کہ ایک شخص نبی کریمﷺکی خدمت میں 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ﴿فہرست ِ مَضامین﴾ 2 1
3 گرمی کے اِسلامی آداب 4 1
4 گرمی کی حقیقت 4 1
5 پہلا ادب:صبر اور تسلیم و رضاء 5 1
6 ہوا کو بُرا کہنے کی مُمانعت 5 1
7 دوسرا ادب: عافیت کی دعاء 6 1
8 عافیت کی چند مسنون دعائیں 7 1
9 تیسرا ادب: محشر اور دوزخ کی گرمی کا اِستحضار اور اُس سے اللہ کی پناہ مانگنا 8 1
10 چوتھا ادب: توبہ و اِستغفار کی کثرت 11 1
11 پانچواں ادب: پیاسے کو پانی پلانا 14 1
12 پانی پلانا صدقہ کی افضل ترین شکل ہے 15 1
13 پانی پلانا اجر و ثواب کا باعث 16 1
14 پیاسے مسلمان کو پانی پلاناجنّت کی خالص مہر لگی شراب سے سیرابی کا ذریعہ 16 1
15 پانی مہیّا کرنا جنّت واجب ہونے کا ذریعہ ہے 17 1
16 پیاسے کو سیراب کردینا جنّت کے دروازے کھل جانے کا سبب ہے 17 1
17 پانی پلانا مغفرت کا باعث ہے 18 1
18 پانی پلانا غلام آزاد کرنے اور انسان کو زندہ کرنے کے برابرثواب رکھتا ہے 18 1
19 پانی پلانا مسلمان کے لازمی حقوق میں سے ہے 20 1
20 پانی سے منع کرنے پر وعید 20 1
21 چھٹا ادب: ماتحتوں کے ساتھ نرمی اور آسانی کا برتاؤ 21 1
22 خُدّام اور ماتحتوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی تاکید 21 1
23 ساتواں ادب: غصہ کو قابو میں رکھنا 22 1
24 غصہ کی مُمانعت و قباحت 23 1
25 غصہ چھوڑنے پر ملنے والے انعامات اور فضائل 24 1
Flag Counter