شدّت کی وجہ سے)یہ خیال کرے گا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب میں کوئی مبتلا نہیں ہے، حالانکہ وہ سب سے ہلکے عذاب میں مبتلا ہوگا۔(مسلم:213)
حضرت سمرۃ بن جندب سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اِرشادفرمایا : دوزخیوں میں سے کچھ لوگ وہ ہوں گے جن کے ٹخنوں تک آگ ہوگی ، کچھ لوگ وہ ہوں گے جن کے گھٹنوں تک آگ ہوگی ،کچھ لوگ ایسے ہوں گے جن کی کمر تک آگ ہوگی اور کچھ ایسےلوگ ہوں گے جن کی گردن تک آگ ہوگی ۔(مسلم:2845)
حضرت ابوہریرہ نبی کریم ﷺ کا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : دوزخ کی آگ کو ایک ہزار برس جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سرخ ہوگئی ،پھر اُسے ایک ہزار برس تک جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سفید ہوگئی ،پھر ایک ہزار برس اور جلایا گیا جس سے وہ سیاہ ہوگئی ہے پس اب دوزخ کی آگ بالکل سیاہ وتاریک ہے (جس میں نام کو بھی روشنی نہیں ہے)۔(ترمذی:2591)
حضرت مقدادبن اسودنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : قیامت کے دن سورج کو مخلوق سے قریب کردیا جائے گاحتی کہ وہ ان سے ایک ”میل“ کے فاصلے پررہ جائے گا ۔حدیث کے راوی حضرت سلیم بن عامر فرماتے ہیں : میں نہیں جانتا کہ میل سے مراد زمین کی مسافت ہے یااس سے مرادوہ میل (سلائی)ہے جس کے ذریعہ آنکھ میں سرمہ لگایا جاتاہے ،پھر آپ ﷺ نے فرما یا: لوگوں میں سے ہر ایک اپنے اپنے عمل کے مطابق پسینے میں ڈوبا ہو ا ہو گا ۔ان میں سے کسی کا پسینہ اس کے ٹخنوں تک ہو گا، کسی کا پسینہ اس کے گھٹنوں تک ہوگا ، کسی کا پسینہ اسکی کوکھ تک ہو گا، او ر آپ ﷺنے اپنے ہاتھ سے اپنے منہ کی طرف اشارہ کر تے ہوئے فر مایا : کسی کا پسینہ اسکو