Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

32 - 34
ہیں،ٹائی لگاتی ہیں ،مَردوں کی طرح بال کٹواتی ہیں ،اِس  مصیبت سے بچنے کا حل یہی ہے کہ نگاہیں جھکائے اور ایمان بچائے۔
(17)پکنک  پوائنٹس اور تفریحی مقامات میں جانا پڑجائے تو ایسے وقت اور ایسے دن کا انتخاب کرنا چاہیئے کہ اُس میں عورتیں کم سے کم  بلکہ نہ ہونے کے برابرہوں ،نیز وہاں جاکر بھی ایسی جگہ کو اختیار کرنا چاہیئے کہ  
وہاں آمد و رفت کم سے کم ہو تاکہ عورتوں پر نگاہ نہ پڑے۔(تلخیص  از حیاء اور پاکدامنی ،پیر ذو الفقار صاحب مدّظلہ)
بدنظری کی مذمّت پر بزرگوں کے اقوال :
حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ ﷤فرماتے تھے:بد نظری دل میں شہوت(کا بیج)بودیتی ہے،اور گناہ ہونے کیلئے یہی کافی ہے۔كَانَ عِيسَى بْنُ مَرْيَمَ يَقُولُ النَّظَرُ يَزْرَعُ فِي الْقَلْبِ الشَّهْوَةُ وَكَفَى بِهَا خَطِيئَةٌ۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:91)
حضرت سفیان نے حضرت عیسیٰ﷤کا قول یہ نقل کیا ہے:بد نظری سے بچو کیونکہ یہ دل میں شہوت(کا بیج)بودیتی ہے،اورفتنہ میں مبتلاء ہونے کیلئے یہ بد نظری ہی کافی ہے۔إِيَّاكُمْ وَالنَّظْرَةَ فَإِنَّهَا تَزْرَعُ فِي الْقَلْبِ الشَّهْوَةَ وَكَفَى بِهَا لِصَاحِبِهَا فِتْنَةً۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:91)
حضرت علاء بن زیاد بصری﷫ جو ایک اعلیٰ درجہ کے تابعین میں سے ہیں ،وہ فرماتے ہیں :اپنی نگاہ عورت کی چادر پر بھی مت ڈالو کیونکہ نظر دل میں شہوت پیدا کردیتی ہے۔لَا تُتْبِعْ بَصَرَكَ رِدَاءَ الْمَرْأَةِ فَإِنَّ النَّظَرَ يَجْعَلُ فِي الْقَلْبِ شَهْوَةً۔(حلیۃ الاولیاء:2/244)
حضرت مالک بن دینار﷫فرماتے ہیں: ایک دفعہ حضرت داؤد﷤نے فرمایا:اےمتقی اور پرہیزگاروں کی جماعت!آؤ میں تمہیں اللہ تعالیٰ کی خشیت سکھاؤں،تم میں سے جو بندہ بھی یہ چاہے کہ زنگی اعمالِ صالحہ 

Flag Counter