Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

33 - 34
کے ساتھ گزارے اُسے چاہیئے کہ اپنی نگاہوں  کو بُری جگہ دیکھنے سے بچائے  ۔أَيُّمَا عَبْدٍ مِنْكُمْ أَحَبَّ أَنْ يَحْيَا وَيَرَى الأَعْمَالَ الصَّالِحَةَ فَلْيَحْفَظْ عَيْنَيْهِ أَنْ تَنْظُرَ إِلَى السُّوءِ۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:84)
حضرت معروف کرخی﷫فرماتے ہیں:اپنی نگاہوں کو(غلط دیکھنے سے) جھکاؤ،اگرچہ بکری ہی سے کیوں نہ ہو۔غُضُّوا أَبْصَارَكُمْ وَلَوْ عَنْ شَاةٍ أُنْثَى۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:84)
سید الطائفہ حضرت جُنید بغدای﷫فرماتے ہیں : اپنی اُس آنکھ سے جس کے ذریعہ تم اللہ تعالیٰ(کی تجلّیات اور نعمتوں) کا مُشاہدہ کرتے ہو اُس سے اللہ کے غیر کی طرف دیکھنے سے بچو ،ورنہ تم اللہ کی نگاہ سے گرجاؤگے۔إِيَّاكَ أَنْ تَنْظُرَ بِالْعَيْنِ الَّتِي بِهَا تُشَاهِدُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِلَى غَيْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَتَسْقُطَ مِنْ عَيْنِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:85)
حضرت ذو النّون مصری﷫فرماتے ہیں : بُری نظروں کا ڈالنا دل میں حسرتوں کو پیدا کرتاہے،جس کے شروع میں تو (حاصل نہ کرسکنےکا )افسوس ہوتا ہے اور آخر میں (دنیا و آخرت کی)ہلاکت ہوتی ہے،پس جو اپنی نگاہوں کا تابع ہوا وہ در اصل اپنی ہلاکت کا تابع ہوا۔اللَّحَظَاتُ تُورِثُ الْحَسَرَاتِ أَوَّلُهَا أَسَفٌ وَآخِرُهَا تَلَفٌ فَمَنْ تَابَعَ طَرْفَهُ تَابَعَ حَتْفَهُ۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:93)
حضرت اسحاق بعض حکماء کا قول نقل فرماتے ہیں :  عشق کی ابتداء نظر سے ہوتی ہے اور بڑی آگ کا بھڑکنا چھوٹی سی چنگاری سے ہوتا ہے۔أَوَّلُ الْعِشْقِ النَّظَرُ وَأَوَّلُ الْحَرِيقِ الشَّرَرُ۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:93)
علّامہ ابن الجوزی﷫فرماتے ہیں : نظرِ بد سے بچو  کیونکہ یہ بہت سی آفتوں کا سبب ہے،ہاں ! مگر شروع ہی میں  اِس کا علاج کرنا قریب (آسان )ہے،لیکن جب بد نظری کی جاتی رہے تو اس کو شر اور بُرائی جم جاتی ہے 
Flag Counter