Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

10 - 34
علّامہ ابن کثیر﷫نے روایت میں ”اُكْفُلُوْا لِيْ سِتّاً أَكْفُلْ لَكُمْ بِالْجَنَّةِ“ الفاظ ذکر کیے ہیں ،یعنی تم مجھے چھ چیزوں کی ضمانت دو میں تمہیں جنّت کی ضمانت دیتا ہوں،اُس کے بعد وہی مذکورہ بالا چھ چیزیں ذکر کی ہیں ۔(تفسیر ابن کثیر:6/39)
حضرت اُمِّ درداء﷝فرماتی ہیں: حضرت موسی﷤نے اللہ تعالیٰ سے دریافت کیا :”يَا رَبِّ، مَنْ يَسْكُنُ غَدًا فِي حَظِيرَةِ الْقُدُسِ، وَيَسْتَظِلُّ بِظِلِّ عَرْشِكَ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّكَ؟“اے میرے پروردگار! کل (قیامت کے دن)جس دن آپ کے عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا اُس دن حظیرۃ القدس میں کون جگہ پائے گا اور کون آپ کے عرش کے سایہ میں اُس دن سایہ حاصل کرے گا؟اللہ تعالیٰ نے فرمایا:”أُولَئِكَ الَّذِينَ لَا تَنْظُرُ أَعْيُنُهُمْ فِي الزِّنَا، وَلَا يَبْتَغُونَ فِي أَمْوَالِهِمُ الرِّبَا، وَلَا يَأْخُذُونَ عَلَى أَحْكَامِهِمُ الرِّشَى، طُوبَى لَهُمْ وَحُسْنُ مَآبٍ“وہ لوگ جن کی آنکھیں زنا میں نہیں دیکھتی ہوں گی اور جو لوگ اپنے مالوں سود کو تلاش نہیں کرتے ہوں گے اور جو اپنے فیصلوں میں رشوت نہیں لیتے ہوں گے،اُن کیلئے خوش بختی ہے اور بہترین ٹھکانہ ہے۔(شعب الایمان:5125)
عورت کیلئے بھی مَرد کو دیکھنا درست نہیں :
حضرت امِّ سلمہ﷝فرماتی ہیں کہ  وہ اورحضرت میمونہ﷝نبی کریمﷺکے پاس موجود تھیں کہ اتنے میں حضرت عبد اللہ ابن امِّ مکتوم﷜جو ایک نابینا صحابی تھے آگئے، آنحضرت ﷺنے ابن ام مکتوم کو دیکھ کر ان دونوں ازواج مطہرات سے فرمایا: ان سے چھپ جاؤ۔ ام سلمہ کہتی ہیں کہ آپ ﷺکا یہ حکم سن کر میں نے عرض کیا :یا رسول اللہ! کیا وہ نابینا نہیں ہیں؟  کہ نہ ہمیں دیکھ سکتے ہیں اور نہ پہچان سکتے ہیں۔ 
Flag Counter