Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

16 - 34
حضرت ابوامامہ﷜نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :کوئی مسلمان کسی عورت کے محاسن (خوبصورتی)کی طرف پہلی مرتبہ(بغیر کسی قصد و اِرادے کے اچانک سے نظر پڑجانے سے)دیکھے اور پھر اپنی نگاہ کو جھکالے تو اللہ تعالیٰ ایسی عبادت عطاء فرماتے ہیں جسکی حلاوت و لذّت کو وہ محسوس کرتا ہے ۔مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَنْظُرُ إِلَى مَحَاسِنِ امْرَأَةٍ أَوَّلَ مَرَّةٍ، ثُمَّ يَغُضُّ بَصَرَهُ إِلَّا أَحْدَثَ اللهُ لَهُ عِبَادَةً يَجِدُ حَلَاوَتَهَا۔(مسند احمد:22278)
حضرت عبد اللہ بن عمر﷜نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : پہلی نگاہ(جو کسی نامحرم پر بغیر کسی قصد و اِرادے کےاچانک پڑجائے)خطاء ہے(اور اُس پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے پکڑ نہیں)دوسری نگاہ عمد یعنی جان بوجھ کر ہے(اور اُس پر پکڑ ہے)اور تیسری نگاہ ہلاک کرڈالنے والی ہے۔النَّظْرَةُ الْأُولَى خَطَأٌ، وَالثَّانِيَةُ عَمْدٌ، وَالثَّالِثَةُ تُدَمِّرُ۔(حلیۃ الاولیاء:6/101)
بدنظری کی شکلیں  :
بد نظری صرف راہ چلتی عورت کو تکنے کا نام نہیں بلکہ آج کی دنیا میں زمانے کی تیزرفتاری میں بدلتے ہوئے حالات کے اندر ہر چیز کی طرح بد نظری میں بھی تنوّع آگیا ہے اور بد نظری  بھی کئی طریقوں میں تبدیل ہوگئی ہے ،چنانچہ بہت سی شکلیں معاشرے میں ایسی پھیل گئی ہیں جن کے اندر انسان بد نظری کے گناہِ کبیرہ میں مبتلاء ہوتا ہے ۔ذیل میں اس کی کچھ شکلیں ملاحظہ فرمائیں:
(1)سائن بورڈز پر لگے ہوئے اشتہارات میں عورتوں کی تصاویر بنی ہوتی ہیں ،جنہیں راہ چلتے دیکھا جاتا ہے اور بسا اوقات اُسے گناہ بھی نہیں سمجھا جاتا ،حالآنکہ یہ بد نظری ہی ہے ۔

Flag Counter