Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

12 - 34
کرتب دیکھتی رہوں یہاں تک کہ آپ ﷺ اس وقت تک پردہ کئے کھڑے رہے جب تک کہ میں خود وہاں سے نہ ہٹ گئی ۔اس سے تم اس عرصہ کا اندازہ کر لو جس میں ایک نَو عمر لڑکی جو کھیل تماشہ کی شائق ہو کھڑی رہ سکتی ہے۔ (یعنی خیال کرو کہ خورد سال لڑکیاں کھیل تماشہ دیکھنے کی کتنی شائق ہوتی ہیں اور زیادہ سے زیادہ دیر تک کھڑے رہنا بھی ان کے لئے ایک معمولی بات ہوتی ہے چنانچہ میں بھی اس وقت جتنی دیر کھڑی رہی، آپ ﷺ بھی میری وجہ سے پردہ کئے کھڑے رہے، حاصل یہ ہے کہ آپ ﷺ بہت دیر تک وہاں کھڑے ہو کر مجھے ان حبشیوں کا کھیل کرتب دکھاتے رہے۔قَالَتْ عَائِشَةُ:«وَاللهِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُومُ عَلَى بَابِ حُجْرَتِي،وَالْحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ بِحِرَابِهِمْ، فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ، لِكَيْ أَنْظُرَ إِلَى لَعِبِهِمْ، ثُمَّ يَقُومُ مِنْ أَجْلِي، حَتَّى أَكُونَ أَنَا الَّتِي أَنْصَرِفُ، فَاقْدِرُوا قَدْرَ الْجَارِيَةِ الْحَدِيثَةِ السِّنِّ، حَرِيصَةً عَلَى اللهْوِ»۔(مسلم:792)(بخاری:454)
بے رِیش لڑکے کو تاکنا بھی جائز نہیں  :
حضرت شعبی﷫فرماتے ہیں : نبی کریمﷺکی خدمت میں عبد القیس کا وفد آیا ،اُن میں ایک بے ریش خوبصورت لڑکا بھی تھا،آپﷺنے اُسےاپنے پیچھے کی جانب بٹھایا ۔قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِيهِمْ غُلامٌ أَمْرَدُ ظَاهِرُ الْوَضَاءَةِ فَأَجْلَسَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَاءَ ظَهْرِه۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:106)

Flag Counter