Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

24 - 34
جلد از جلد نکاح کا اہتمام:
بد نظری سے بچنے اور اپنی نگاہ کو پست اور عفیف رکھنے کا ایک بہترین اور مفید نسخہ ”نکاح کرنا“ ہے ،کیونکہ حدیث کے مطابق اِس سے نگاہ عفیف اور پست ہوجاتی ہے ،چنانچہ بخاری شریف کی روایت ہے:
حضرت عبداللہ بن مسعود﷜ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: اےجوانو! تم میں سے جو شخص مجامعت(مع اس کے لوازمات یعنی بیوی بچوں کا نفقہ اور مہر ادا کرنے) کی استطاعت رکھتا ہو اسے چاہئے کہ وہ نکاح کر لے کیونکہ نکاح کرنا نظر کو بہت جھکاتا ہے اور شرم گاہ کو بہت محفوظ رکھتا ہے اور جو شخص جماع کے لوازمات کی استطاعت نہ رکھتا ہو، اسے چاہئے کہ وہ روزے رکھے کیونکہ روزہ رکھنا اس کے لئے شہوت کو توڑنے کا فائدہ دے گا۔يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ، مَنِ اسْتَطَاعَ البَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ۔(بخاری:5066)
ذکرِ الٰہی کا اہتمام :
اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے:﴿إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُمْ مُبْصِرُونَ﴾جن لوگوں نے تقویٰ اختیار کیا ہےاُنہیں جب شیطان کی طرف سے کوئی خیال آکر چھوتا بھی ہے تو وہ (اللہ کو )یاد کرلیتے ہیں ،چنانچہ اچانک اُن کی آنکھیں کھل جاتی ہیں ۔(آسان ترجمہ قرآن)
اللہ کے دیکھنے اور جاننے  کا اِستحضار:
ہر وقت ،ہر گھڑی ،ہر آن اور ہر جگہ اللہ تعالیٰ انسان کو دیکھتے اور اُس کے حال کو جانتے ہیں  لہٰذا ایک مؤمن کو ہمہ وقت اِس خیال کو مستحضر رکھنا چاہیئے کیونکہ یہی وہ استحضار ہے جس کے کمزور ہونے کی وجہ سے انسان 
Flag Counter