Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

19 - 34
سامنے نہیں آتیں۔یقیناً یہ سب نفس کی سکھائی ہوئی تاویلات ہیں جنہیں لوگوں کے سامنے رکھ کر تو اپنا بھرم قائم رکھا جاسکتا ہے لیکن اللہ سے کچھ نہیں چھپایا جاسکتا ،اللہ ہر ڈھکے چھپے کو جانتے ہیں۔  
(7)شادی بیاہ کے موقع پر بنائے گئے تصویری البم اور موویز کو گھروں میں رکھا جاتا ہے اور اُسے محرم و نامحرم کے فرق کے بغیر  دیکھا اور دکھایا جاتا ہے،یہ سب بد نظری کی شکلیں ہیں جن سے بچنا لازم ہے۔
(8)بد نظری جس طرح عورت کو دیکھنے سے ہوتی ہے اِسی طرح کسی خوبصورت بے رِیش لڑکے کو دیکھنے سے بھی ہوتی ہے ،احادیث میں اس کی مُمانعت وارد ہوئی ہے،چنانچہ اِس سلسلے کی روایات سابق میں مستقل عنوان کے تحت گزرچکی ہیں ۔ 
بدنظری ہوجائے تو کیا کیا جائے :
اگر کبھی بد نظری ہوجائے تو فوراً اللہ تعالیٰ کی طرف متوجّہ ہوکر توبہ و اِستغفار کرنا چاہیئے ،بیشک اللہ تعالیٰ معاف کرنے والے ہیں ، اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : ﴿وَمَنْ يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللَّهَ يَجِدِ اللَّهَ غَفُورًا رَحِيمًا﴾اور جو شخص کوئی بُرا کام کر گزرے یا اپنی جان پر ظلم کربیٹھے پھر اللہ سے معافی مانگ لے تو وہ اللہ کو بہت بخشنے والا ،بڑا مہربان پائے گا ۔(آسان ترجمہ قرآن)
اور دل میں خیال جَم گیا اور طبیعت میں ہیجان پیدا ہوگیا ہو  تو اُس کیلئے حدیث میں  یہ نسخہ ذکر کیا گیا ہے کہ انسان کو جائز و حلال طریقے کے مطابق اپنی خواہش کو پورا کرلینا چاہیئے ،چنانچہ حضرت ابوکبشہ اَنماری﷜ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺایک دفعہ اپنےصحابہ کرام﷡ کے ساتھ تشریف فرماتھے کہ اچانک آپ گھر چلے گئے اور پھر آپ نکلے تو آپ نے غسل کیا ہوا تھا،پم نے کہا کہ یا رسول اللہ! کوئی کام تھا؟ 
Flag Counter