Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

31 - 34
(10)طواف کے دَوران بھی ساتھ میں چلنے والی عورتوں پر نظر پڑتی رہتی ہے،اِس لئے بہتر یہی ہے کہ اپنی نگاہوں کو جھکاکر قدموں کی طرف رکھئے ۔
(11)کچھ جگہیں عورتوں  کیلئے خاص ہوتی ہیں ،جیسے لیڈیز روم،لیڈیزشاپ،لیڈیز کاؤنٹروغیرہ ،تو ایسی جگہ ظاہر ہے کہ صرف عورتیں ہی ہوں گی لہٰذا اُس جگہ نگاہ اُٹھاکر بھی نہ دیکھیں۔
(12)دفتر،ہسپتال اور ائر پورٹ وغیرہ میں ویٹنگ روم یا  لاؤنج میں اگر انتظار کیلئے بیٹھنا ہو تو جہاں ٹی وی چل رہا ہو یا عورتوں کی تصاویرلگی ہوں تو اِرادۃً اُن کی طرف سے پیٹھ کرکے بیٹھے ۔
(13)سڑکوں  کے اطراف میں لگے ہوئے سائن بورڈز میں جو اشتہارات لگے ہوتے ہیں اُس میں یقیناً عورتوں کی تصاویر چسپاں ہوتی ہیں ،اِس لئے اُن کی جانب دیکھنا ہی ترک کردینا چاہیئے ۔
(14)سڑک پر گاڑی چلاتے ہوئے سامنے آنے والے  رکشہ ،تانگہ یا موٹر سائیکل وغیرہ پر بیٹھی ہوئی عورتوں پر بکثرت پڑجاتی ہے ،اس لئے اُن کی طرف نگاہ نہیں اُٹھنے دینا چاہیئے ۔
(15)جس سڑک پر گرلز اسکول و کالج ہو وہاں سے گزرنا ترک کرکے متبادل راستہ اختیار کرنا چاہیئے  تاکہ اِمکان ہی باقی نہ رہے۔
(16)کفار کے ملک میں سفر کرنا پڑجائے تو بد نظری سے بچنے کیلئے سب سے بہتر یہی ہے کہ نظروں کو جھکاکر رکھا جائے اورلوگوں کے جسموں اور چہروں پر نظر ہی نہ ڈالی جائے ،کیونکہ گرمیوں کے موسم میں اُن کے جسم آدھے سے زیادہ برہنہ ہوتے ہیں اورسردیوں میں جسم پر کپڑے تو ہوتے ہیں لیکن مَرد وعورت کا پتہ ہی نہیں چلتا، اِس لئے کہ لباس ایک جیسا ہوتا ہے،عورتیں بھی کوٹ پتلون پہنی ہوئی ہوتی 
Flag Counter