Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

15 - 34
ساتھ رہنے سے پرہیز کرو۔صَاحَبْتُ ثَلاثِينَ شَيْخًا كَانُوا يُعَدُّونَ مِنَ الأَبْدَالِ كُلُّهُمْ أَوْصَوْنِي عِنْدَ فِرَاقِي إِيَّاهُمُ اتَّقُوا مُعَاشَرَةَ الأَحْدَاثِ۔(ذمّ الہویٰ لابن الجوزی:112)
نظر الفجاءۃ یعنی اچانک سے نگاہ پڑنا :
اگر اچانک سے کسی نامحرم پر نگاہ پڑ جائے تو احادیث و روایات میں اُس کو معاف قرار دیا گیا ہے ،بشرطیکہ:
(1)پہلی مرتبہ قصداًنگاہ نہ ڈالی گئی ہو۔(2)نظر کو فوراً ہٹا لیا جائے ۔(3)اگلی نگاہ نہ ڈالی جائے ۔
چنانچہ مندرجہ ذیل روایات میں اس کی تفصیل ذکر کی گئی ہے:
حضرت جریر بن عبداللہ ﷜سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرمﷺسے کسی (عورت) پر اچانک نظر پڑ جانے کا حکم پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنی نگاہ پھیر لو۔ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظْرَةِ الفُجَاءَةِ «فَأَمَرَنِي أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِي»۔(ترمذی:2776)
حضرت علی کرّم اللہ وجہہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اُن سے اِرشاد فرمایا:اے علی! بیشک تمہارے لئے جنّت کا خزانہ ہےاور بیشک تم جنّت کے دو قرن(اطراف)رکھنے والے ہو(یعنی تمہیں جنّت کے دونوں کناروں پر جہاں چاہوگے، جانے کی اِجازت ہوگی،یا تمہارے سر پر آئندہ دو زخم لگیں گے، چنانچہ ایسا ہی ہوا)،پس تم ایک نظر(جو غلطی سے کسی نامحرم پر پڑجائے،اُس)کے بعددوسری نظر (اِرادے سے) مت ڈالنا،کیونکہ تمہارے لئےپہلی نگاہ(جبکہ وہ بلا قصد ہو)ڈالنے کی اِجازت ہے،دوسری نگاہ کی اِجازت نہیں۔يَا عَلِيُّ،إِنَّ لَكَ كَنْزًا مِنَ الجَنَّةِ،وَإِنَّكَ ذُو قَرْنَيْهَا، فَلا تُتْبِعِ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ، فَإِنَّمَا لَكَ الْأُولَى وَلَيْسَتْ لَكَ الْآخِرَةُ۔(مسند احمد:1373)(الترغیب و الترھیب)(ترمذی:2777)

Flag Counter