نہ سُدھ بُدھ کی لی نہ منگل کی لی
نکل شہر سے راہ جنگل کی لی
لہٰذا آج عصر کے بعد شہر سے جنگل کی راہ لینے والا ہوں، جس کا دل چاہے تین دن کے لیے وہاں چلے، جمعہ کی عصر کے بعد سے لے کر سنیچر کا پورا دن، اتوار کا پورا دن اور پیر کا پورا دن۔ جمعہ کو عصر کےبعد جانا اور پیر کو عصر کے بعد واپس آنا، یہ سہ روزہ خانقاہی ہے، اس کا نام خانقاہی سہ روزہ ہے۔تزکیۂ نفس، اصلاحِ نفس کے لیے یہ سہ روزہ لگاکر دیکھو۔ ہم تبلیغی سہ روزے کے مخالف نہیں ہیں، تبلیغی میرے دوست ہیں،یہ میرا ہی کام ہے،مولانا الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ ہمارے ہی بزرگ تھے، اپنے ہی اکابرِ دیو بند میں سے تھے، لیکن کبھی یہ خانقاہی سہ روزہ بھی لگاؤ۔ جو یہ سمجھے کہ خانقاہوں میں ولیوں کا کام ہوتا ہے اور تبلیغ میں نبیوں کا کام ہوتا ہے تو یہ شخص قرآنِ پاک کی حقیقت سے نا آشنا ہے،کیوں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے پیغمبر سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کو تین کاموں کے لیے بھیجا ہے کہ وہ قرآنِ پاک کی تلاوت کریں،قرآنِ پاک کے علوم کو بیان کریں ، حکمتِ قرآنیہ بیان کریں اوریُزَکِّیْھِمْ ہمارے صحابہ کے نفس کا تزکیہ کریں۔13؎
نفس کی اصلاح پیغمبرانہ خدمات ہیں، اس کو صرف اولیاء کی خدمات مت قرار دو کہ یہ ولیوں کا کام ہے اور ہم نبیوں کا کام کرتے ہیں ۔ اصلاحِ نفس بھی پیغمبرانہ کام ہے،اس سے اعمال میں اخلاص پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے تبلیغ والے احباب بھی اس کو پیغمبرانہ کام سمجھ کر قرآنِ پاک کی اس آیت پر عمل کریں کہ تزکیۂ نفس کے لیے تین دن کے لیے وہاں رہنا ہے، تبلیغ کا کام اور تزکیۂ نفس کا کام الگ الگ نہیں ہے،یہ سب ہمارے دین ہی کے کام ہیں۔
جو لوگ بہت ہی مجبور ہیں وہ اپنے آفس بھی جاسکتے ہیں تاکہ ملازمت خطرے میں نہ پڑے۔ اور جن پر اپنی بیویوں کا خوف غالب ہو، اور وہ چھڑی والے ہوں۔اب آپ پوچھیں گے کہ چھڑی کا کیا قصہ ہے؟
ایک میاں بیوی برسات میں گرم گرم پکوڑے کھارہے تھے ، میاں مزدور تھا، اس
_____________________________________________
13؎ البقرۃ:129