Deobandi Books

لذت رشک کائنات

ہم نوٹ :

17 - 34
ذکر آئے تو اس سے مراد  اللہ کی محبت کا غم ہےیعنی اللہ تعالیٰ کی شریعت کا بوجھ خوشی خوشی اٹھالو اور نافرمانی خوشی خوشی  چھوڑ دو۔ یہاں غم سے مراد اللہ کی محبت  کا غم ہے اور یہ وہ قیمتی غم ہے جو خدا اپنے دوستوں کو دیتا ہے،اس کی برکت سے آدمی دونوں  جہاں کے غم سے نجات پاجاتا ہے۔   سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کا شعر ہے  ؎
تیرے غم  کی جو  مجھ  کو  دولت  ملے
غمِ   دو  جہاں    سے   فراغت    ملے
محبت   تو   اے  دل   بڑی   چیز   ہے 
یہ کیا کم ہے  کہ جو اس کی حسرت ملے
بس ہر وقت یہی  غم رہے کہ  اب تک ہم کو اللہ نہیں ملا،ہم کتنے نالائق ہیں کہ نفس کے غلام بنے ہوئے ہیں۔ تو  اللہ کی محبت کا یہ غم بھی نعمت ہے، اسے حاصل کرنے کے لیے حوصلے اور ہمتِ شیرانہ سے کام لو۔  واللہ! قسم کھاکر کہتا ہوں کہ خدا تعالیٰ نے ہم کو گناہوں سے بچنے کی ہمتِ شیرانہ دی ہے، طاقتِ شیرانہ دی ہے ، مگر ہم اس طاقت کو استعمال نہیں کرتے۔ 
ہر انسان میں گناہوں سے بچنے کی طاقت ہے
ہم میں دنیاوی خوف تو اتنا ہے کہ تھانے دار کا حسین بیٹا یا بیٹی سامنے ہو  اور وہ پستول نکال کر کہے کہ دیکھتا ہوں کہ تو میرے بیٹے یا بیٹی کو کیسے دیکھتا ہے۔ پھر دیکھتا ہوں کہ تمہاری آنکھ کیسے  اُٹھتی ہے،وہاں تمہاری طاقتِ شیرانہ  اندر سے باہر آجاتی ہے لیکن اللہ کی محبت میں طاقتِ شیرانہ  استعمال کرنے کے بجائے لومڑیانہ زندگی گزارتے ہو۔ بولو!یہ اللہ سے بے وفائی ہے  یا نہیں؟ اگر ایک تھانے دار کہے کہ  میرا  بیٹا یا  میری بیٹی  بہت  نمکین ہے، اگر ان کو دیکھا تو یاد رکھنا میرے ہاتھ میں پستول بھی ہے۔ وہاں تو آپ کی طاقتِ شیرانہ  ظاہر ہوجاتی ہے لیکن  خالقِ شیر  کے حکم سے، جس اللہ نے شیروں کو پیدا کیا ہے،اس اللہ کی محبت  میں یہ حوصلہ  یہ شریفانہ جذبات کیوں نہیں  اُبھرتے کہ ہم اپنے مالک کو خوش کرکے اپنی شرافتِ بندگی کا ثبوت پیش کریں کہ   اللہ تعالیٰ بھی کہیں کہ شاباش! میرے یہ بندے  میرے نمک خوار ہیں، نمک حرام 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اللہ کے نورِ باطن کے اثرات 6 1
3 علمِ الٰہی اور عشق الٰہی 6 1
4 عشق ہوسناک کی منازلِ ناپاک 7 1
5 عزتِ مومن کی حرمت 8 1
6 صحابہ کی حفاظتِ نظر کا ایک واقعہ 8 1
7 نعمتِ حلاوتِ ایمانی رشکِ شاہانِ کائنات 9 1
8 اہل تقویٰ کے لیے دو جنتوں کی بشارت 10 1
9 نصیبِ دوستاں اور نصیبِ دشمناں میں فرق 10 1
10 زنجیرِ شریعت درحقیقت زنجیرِ محبت ہے 11 1
11 بدنظری کے گناہ کا ابتلائےعام 12 1
12 ہر گناہ سے بچنا تقویٰ میں داخل ہے 12 1
13 چند حقوق العباد کا تذکرہ 14 1
14 شیخ کی حکم عدولی کرنے والے فیض یافتہ نہیں ہوتے 15 1
15 غمِ دو جہاں سے نجات کا نسخہ 16 1
16 ہر انسان میں گناہوں سے بچنے کی طاقت ہے 17 1
17 حرام مزے ترک کرنے کا لطف 18 1
18 محبتِ الٰہیہ کا بوجھ ارض و سماء بھی نہ اٹھا سکے 18 1
19 گلشن میں بھی ہو نالۂ صحرا لیے ہوئے 19 1
20 ایذائے خلق بلندئ درجات کا باعث ہوتی ہے 20 1
21 خالق سے محبت اور مخلوق سے محبت میں فرق 21 1
22 حکمِ غض بصر عین رحمتِ الٰہی ہے 22 1
23 صحبتِ اولیاء ہر حال میں نافع ہے 23 1
24 اللہ کے عاشقوں کی ہر آن نئی شان 24 1
Flag Counter