Deobandi Books

سکون قلب کی بے مثال نعمت

ہم نوٹ :

29 - 34
والدین سے حسن سلوک کے لیے اللہ تعالیٰ کا حکم  
ایک بات اور رہ گئی کہ ماں باپ سے کبھی بدتمیزی نہیں کرنا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ دیکھو ہم اپنی عبادت کے ساتھ تمہارے ماں باپ کا حق بیان کررہے ہیں۔ وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّاتَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ  اِیَّاہُ اور تمہارے پروردگار نے یہ حکم دیاہے کہ اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو، وَبِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًااور والدین کے ساتھ اچھاسلوک  کرو،اِمَّا یَبۡلُغَنَّ عِنۡدَکَ الۡکِبَرَ اَحَدُہُمَاۤ اَوۡ کِلٰہُمَا اگروالدین میں سے کوئی ایک یادونوں تمہارے پاس بڑھاپے کو پہنچ جائیں فَلَا تَقُلۡ لَّہُمَاۤ  اُفٍّ  تو انہیں اف تک نہ کہو، وَّلَا تَنۡہَرۡہُمَا اور نہ انہیں جھڑکو، وَقُلۡ لَّہُمَا قَوۡلًا کَرِیۡمًابلکہ ان سے عزت کے ساتھ بات کیاکرو وَاخۡفِضۡ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحۡمَۃِ  اور ان کے ساتھ محبت کابرتاؤکرتے ہوئے اپنے آپ کوانکساری سے جھکاؤ، وَ قُلۡ  رَّبِّ  ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ  صَغِیۡرًا11؎ اور یہ دعاکرو’’یارب !جس طرح انہوں نے میرے بچپن میں مجھے پالاہے،آپ بھی ان کے ساتھ رحمت کامعاملہ کیجیے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کے ساتھ ماں باپ کے احسان کو بیان فرمایا ہے۔ انہیں کبھی اُف بھی نہ کہو،ان کو جھڑکو بھی مت اور ان سے عزت کے ساتھ بات کرو، ان کا اکرام کرو اور اپنے کندھوں کو ان کے سامنے پست رکھو، ان سے اکڑ کر بات مت کرو، انہیں آنکھیں مت دکھاؤ، کیوں کہ جب تم چھوٹے تھے تب انہوں نے تمہیں کتنی مشقتیں اٹھاکر پالا تھا۔ اور ان کے لیے دعا بھی کرو کہ اے میرے رب! جیسے ماں باپ نے ہمیں بچپن میں پالا ہے آپ بھی ان پر رحمت نازل فرمائیں۔
امّت کی پریشانی کے اسباب
اب وہ حدیث بیان کرتا ہوں جو ہمارے لیے تازیانۂ عبرت ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  صحابہ سے فرماتے ہیں مَتٰی اَلْقٰی اَحِبَّائِیْ کہ میں اپنے حبیبوں سے کب ملوں گا؟ حبیب پیارے کو کہتے ہیں، دوست کو کہتے ہیں، محبوب کو کہتے ہیں۔ صحابہ نے عرض کیا اَلَسْنَا اَحِبَّائُکَ، کیا
_____________________________________________
11؎   بنی اسرآءِیل :24-23
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 انسان کےہر عمل کا مقصد حصولِ سکون ہے 7 1
3 گناہوں سے لذّت حاصل کرنے والے کی مثال 9 1
4 گناہ کے تقاضوں کا علاج 10 1
5 اہل اللہ کی صحبتوں سے گناہ چھوڑنا آسان ہوجاتا ہے 10 1
6 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپیارے امتی کون ہیں؟ 11 1
7 انسان کی عبادت فرشتوں سے افضل کیوں ہے؟ 12 1
9 نظر بازی آنکھوں کا زنا ہے 13 1
10 استحضارِ حق کے لیے ایک مفید مراقبہ 14 1
11 بدنظری حلال نعمتوں کی لذت بھی خراب کردیتی ہے 15 1
12 نفس کی قید سے رہائی کا طریقہ 16 1
13 علم نبوت کتابوں سے اور نورِ نبوت صحبتِ اہل اللہ سے حاصل ہوتا ہے 16 1
14 دین کس سے سیکھنا چاہیے؟ 17 1
15 اہل اﷲ کی صحبت سے سلوک آسان ہوجاتا ہے 18 1
16 ذاکر ذکر کی برکت سے مذکور تک پہنچ جاتا ہے 19 1
17 سکونِ قلب صرف رضائے حق میں ہے 20 1
18 انبیاء علیہم السلام سب سے بڑے ماہرین نفسیات ہیں 21 1
19 موت دنیاکی تمام لذتوں کو ختم کردیتی ہے 21 1
20 اصل حیات وہ ہے جو اپنی موت کو یاد رکھے 23 1
21 ذکر اللہ کی دو اقسام 24 1
22 داڑھی مونچھ کے شرعی احکام 25 1
23 مردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 28 1
24 والدین سے حسن سلوک کے لیے اللہ تعالیٰ کا حکم 29 1
25 امّت کی پریشانی کے اسباب 29 1
26 شوقِ جہاد میں مولانا شاہ اسماعیل شہیدرحمۃ اللہ علیہ کے مجاہدات 12 1
27 پیش لفظ 6 1
Flag Counter