سکون قلب کی بے مثال نعمت |
ہم نوٹ : |
|
ہم آپ کے حبیب نہیں ہیں؟ آپ نے فرمایا اَنْتُمْ اَصْحَابِیْ، تم میرے صحابہ ہو۔ وَاَحِبّائِیْ اَلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بَعْدِیْ وَلَمْ یَرَوْنِیْ میرے اَحباء وہ ہیں جو میرے بعد مجھ پر ایمان لائیں گےاور انہوں نے مجھے دیکھا بھی نہیں ہوگا۔ بتائیے! ہم لوگوں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کس لقب سے پکارا ہے۔ بتاؤ بھائی! اﷲ کے رسول کا حبیب بننا ہے یا نہیں؟ تو کیا حبیب اور دوستوں کا یہی کام ہے؟ جس عظیم ذات نے ہمیں حبیب کے لقب سے نوازا ہے، ہم اُن کے دل کو نافرمانیاں کرکے،داڑھی منڈاکر، ہر وقت گانا بجانا کر کے دُکھائیں؟ گانے بجانے کو مٹانے کے لیے تو آپ بھیجے گئے ہیں اور آج ہر گھر میں گانا بجانا ہورہا ہے اور دیواروں پر جانداروں کی تصویریں ٹنگی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے اُمت پریشان ہے۔ لہٰذا میرا ایک ہی جملہ سن لیجیے کہ زمین والے کبھی خوشی کا تصور بھی نہیں کرسکتے اگر آسمان والے کو ناراض کر رکھا ہے۔ میں یہ معمولی بات نہیں کر رہا ہوں،کسی کو دیکھ کر کہ صاحب فلاں شخص تو گانا بجانا کرکے اور شراب و زنا کرکے بھی عیش سے رہ رہا ہے، مرسڈیز موٹر پر جارہا ہے، وٹامن کھا کر موٹا تگڑا ہورہا ہے۔ تو اس بات کو خوب اچھی طرح سمجھ لو کہ جب دشمن ملک کا بادشاہ حملہ کرتا ہے تو بادشاہ ہی کو گرفتار کرتا ہے، سپاہی کو گرفتار نہیں کرتا۔ تو اللہ جس سے ناراض ہوتا ہے اُس کے جسم میں دل جو بادشاہ ہے اُس دل کا چین اُڑا دیتا ہے۔ اب وہ بریانی و پلاؤ کھارہا ہے مگر اس کا دل پریشان ہے ؎ دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار دل بیاباں ہوگیا عالَم بیاباں ہوگیا اور ؎ جس طرف کو رُخ کیا تو نے گلستاں ہوگیا تو نے رُخ پھیرا جدھر سے وہ بیاباں ہوگیا بریانی اور شامی کباب کھانے والے، مرسڈیز پر گھومنے والے جو لوگ نماز روزہ نہیں کررہے ہیں، اللہ کو خوش نہیں کررہے ہیں، واللہ کہتا ہوں، ان کے سر پر قرآن رکھ کر پوچھ لو کہ کیاان کے دل کو چین حاصل ہے؟ ایک شخص جو دو دو ملوں کا مالک ہے، بے شمار مال و دولت ہے، کاروں کی بہت بڑی تعداد ہے، ایک دن میرے پاس آیا، اُس وقت میرے شیخ زندہ تھے۔ اُس