سکون قلب کی بے مثال نعمت |
ہم نوٹ : |
|
اُن کو پہلے سے دل کی کوئی بیماری نہیں تھی ؎ نہ جانے بلالے پیا کس گھڑی تو رہ جائے تکتی کھڑی کی کھڑی تو دوستو! یہی عرض کرتا ہوں کہ اگر آپ اصلی خوشی چاہتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کو ناخوش کرکے حرام خوشیوں سے دل کو خوش نہ کیجیے۔ وہ بہت طاقت والی، قدرت والی ذات ہے۔ کراچی میں ایک اٹھارہ سال کا جوان تھا، اچانک اُس کے دونوں گردے گر پڑے، جس رگ سے وہ گردے ٹنگے ہوئے تھے اُس رگ میں کینسر ہوگیا، اسے پتا بھی نہیں چلا، وہ رگ کینسر سےآہستہ آہستہ گل گئی اور اچانک دونوں گردے گرگئے اور وہ بے ہوش ہوگیا۔ آپریشن کیا تو معلوم ہوا کہ دونوں گردے بےکار ہوگئے۔ جب تک ہم خیریت سے ہیں تو شرارت سوجھتی ہے۔ اُذْکُرُو ا اللہَ فِی الرَّخَاءِ سکھ میں اللہ کو یاد کرو، دُکھ میں اللہ تعالیٰ ہمیں یاد کرے گا۔یہ حدیث کے الفاظ ہیں۔ اس حدیث کو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں بھی نقل کیا ہے اُذْکُرُ وا اللہَ فِی الرَّخَاءِیَذْکُرْ کُمْ فِی الشِّدَّۃِ 7 ؎ تم سُکھ میں خدا تعالیٰ کو یاد کرو، اللہ تعالیٰ دُکھ میں تمہیں یاد رکھیں گے۔ بس ایک ہی جملہ کہتا ہوں کہ اس زمین پر اگر خوشی دیکھنی ہے، خوشی سے رہنا ہے، خوشی پر مرنا ہے، خوشی سے پل صراط پر چلنا ہے، خوشی سے میدانِ محشر میں حساب دینا ہے اور جنت میں خوش رہنا ہے تو ایک کام کرلیجیے، میں کچھ زیادہ نہیں بتاتا، صرف ایک کام بتاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کو خوش کرلیجیے۔ آہ! اس سے زیادہ میں دین کو کیا آسان کروں۔ بس اللہ تعالیٰ کو ناراض نہ کیجیے، اُن کو ناخوش کرکے حرام خوشیاں درآمد نہ کیجیے۔ اب یہ بہت تفصیلی مضمون ہے کہ اﷲ کن باتوں سے خوش ہوتے ہیں اور کن باتوں سے ناخوش ہوتے ہیں۔اس لیے ان باتوں کو سمجھنے کے لیے اہل اللہ کے پاس کثرت سے آنا جانا رکھیے۔ ذکر اللہ کی دو اقسام اب میں وہ حدیث نقل کرتا ہوں جس کو میں نے ابھی عرض کیا تھا۔ مگر پہلے اِس _____________________________________________ 7مصنف ابن ابی شیبۃ:375/13ب کلام الضحاک بن قیس،مؤسسۃ علوم القرآن