Deobandi Books

سکون قلب کی بے مثال نعمت

ہم نوٹ :

28 - 34
مسٹر صاحب کہنے لگے کہ یہ کیسے معلوم ہوا کہ یہ بچہ آج ابّا سے ملا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس کی دلیل یہ ہے کہ جب بچہ تمہارے گال دیکھتا ہے اور اپنی ماں کے گال دیکھتا ہے تو سمجھتا ہے کہ شاید میری دو امّاں ہیں، آج اُس کو پتا چلا کہ ابّا کس کو کہتے ہیں،تمہارا گال اور تمہاری بیوی کا گال ایک جیسا ہی تو لگ رہا ہے، تو چھوٹے بچے نادان ہوتے ہیں،  وہ بیچارے تو یہی سمجھتے ہیں کہ شاید میری دو اماں ہیں۔ تو دونوں دوست تھے خوب ہنسے۔ خیریہ تو لطیفے کی بات ہوگئی۔
ایک بات اور ہے کہ مونچھوں کو بڑی نہ رکھیے۔ شیخ الحدیث صاحب نےاوجز المسالک شرح موطا امام مالک کی جلد نمبر چھ کتاب اللباس میں ایک حدیث نقل کی ہے، مَنْ طَوَّلَ شَارِبَہٗ لَمْ یَنَلْ شَفَاعَتِیْ9؎ جس نے بڑی  مونچھیں رکھیں وہ میری شفاعت نہیں پائے گا۔ مگر بڑی  مونچھ کی تعریف کیا ہے؟ اوپر والے ہونٹ کا کنارہ کھلا رہے۔یہ کنارہ مونچھوں سے ڈھکنے نہ پائے اور اگر مونچھیں برابر کرلیں تو سب سے افضل ہے، یہ مونچھوں کا اعلیٰ درجہ ہے۔ شیخ الحدیث صاحب کا بھی یہی فیصلہ ہے کہ مونچھیں باریک رکھو، تھوڑی بڑی بھی ہو جائیں تو بھی جائز ہے لیکن اوپر والے ہونٹ کا کنارہ نہ چھپنے پائے۔
مردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے
اب ایک کام اور کرنا ہے کہ ٹخنہ ہمیشہ کھلا رکھیں، پاجامہ، لنگی، عبا اور  جبہ  سے بھی ٹخنہ نہیں چھپنا چاہیے کیوں کہ یہ حرام ہے، حرام ہے، حرام ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے شرح بخاری میں لکھا ہے فَاَمَّا ظَاہِرُ الْاَحَادِیْثِ یَدُلُّ عَلٰی تَحرِیْمِ الْاِسْبَالِ10؎ ، یعنی ٹخنہ کا چھپنا چاہے کبر سے ہو چاہے کبر سے نہ ہو ہر حال میں حرام ہے بلکہ کبر سے ہو تو ڈبل گناہِ کبیرہ ہے اور  اگر کبر نہیں ہے تو بھی حرام ہے۔ امداد الفتاویٰ میں حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے بھی یہی لکھا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس سے منع فرمایا ہے، یہ بخاری شریف کی حدیث ہے۔ اور ٹخنہ چھپانے سے ملتا کیا ہے؟ نہ دنیا کا کوئی فائدہ ہے نہ آخرت کا۔
_____________________________________________
9؎   اوجز المسالک للشیخ زکریارحمہ اللہ :270/14،دارالکتب العلمیۃ
10؎    فتح الباری للعسقلانی:263/10،باب من جر ثوبہ من الخیلاء،دارالمعرفۃ بیروت،ذکرہ بلفظ واماالاسبال لغیر  الخیلاء فظاھرالاحادیث تحریمہ ایضا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 انسان کےہر عمل کا مقصد حصولِ سکون ہے 7 1
3 گناہوں سے لذّت حاصل کرنے والے کی مثال 9 1
4 گناہ کے تقاضوں کا علاج 10 1
5 اہل اللہ کی صحبتوں سے گناہ چھوڑنا آسان ہوجاتا ہے 10 1
6 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپیارے امتی کون ہیں؟ 11 1
7 انسان کی عبادت فرشتوں سے افضل کیوں ہے؟ 12 1
9 نظر بازی آنکھوں کا زنا ہے 13 1
10 استحضارِ حق کے لیے ایک مفید مراقبہ 14 1
11 بدنظری حلال نعمتوں کی لذت بھی خراب کردیتی ہے 15 1
12 نفس کی قید سے رہائی کا طریقہ 16 1
13 علم نبوت کتابوں سے اور نورِ نبوت صحبتِ اہل اللہ سے حاصل ہوتا ہے 16 1
14 دین کس سے سیکھنا چاہیے؟ 17 1
15 اہل اﷲ کی صحبت سے سلوک آسان ہوجاتا ہے 18 1
16 ذاکر ذکر کی برکت سے مذکور تک پہنچ جاتا ہے 19 1
17 سکونِ قلب صرف رضائے حق میں ہے 20 1
18 انبیاء علیہم السلام سب سے بڑے ماہرین نفسیات ہیں 21 1
19 موت دنیاکی تمام لذتوں کو ختم کردیتی ہے 21 1
20 اصل حیات وہ ہے جو اپنی موت کو یاد رکھے 23 1
21 ذکر اللہ کی دو اقسام 24 1
22 داڑھی مونچھ کے شرعی احکام 25 1
23 مردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 28 1
24 والدین سے حسن سلوک کے لیے اللہ تعالیٰ کا حکم 29 1
25 امّت کی پریشانی کے اسباب 29 1
26 شوقِ جہاد میں مولانا شاہ اسماعیل شہیدرحمۃ اللہ علیہ کے مجاہدات 12 1
27 پیش لفظ 6 1
Flag Counter