سکون قلب کی بے مثال نعمت |
ہم نوٹ : |
|
آیت کے بارے میں سن لیجیے کہ دل کا اطمینان اللہ کی یاد میں ہے، اور یاد کی دو قسمیں ہیں۔ نمبر ایک یادِ مثبت جیسے نماز اور دیگر عبادات، ان سے بھی آپ کے دل کو اطمینان ملے گا، جن لوگوں نے نماز نہیں پڑھی اُن کا دل بے چین رہے گا۔ اور نمبر دو ہے یادِ منفی مثلاً راستہ چلتے ہوئے اگر کوئی عورت سامنے آجائے تو نظر کی حفاظت کرو لیکن ایسی حفاظت نہ کی جائے کہ ایکسیڈنٹ ہوجائے۔ اس پر میرا شعر ہے ؎ جب آگئے وہ سامنے نابینا بن گئے جب ہٹ گئے وہ سامنے سے بینا بن گئے ایسے شخص پر اللہ کو کتنا پیار آتا ہے کہ یہ شخص میری دی ہوئی آنکھ کی روشنی کو کتنا بہترین استعمال کررہا ہے، اسے مجھ پر فدا کررہا ہے۔ تو طاعتِ مثبت کا اہتمام بھی کیا جائے اورطاعتِ منفی کا اہتمام بھی کیا جائے، مثلاً ایک آدمی ہر سال حج و عمرہ کررہا ہے، مگر رشوت نہیں چھوڑی، کم تولنا نہیں چھوڑا، سودے کا عیب نہیں بتایا، داڑھی منڈانا نہیں چھوڑا۔ داڑھی مونچھ کے شرعی احکام ہمارا کام صرف آپ کی ٹنکی میں تھوڑا سا پیٹرول ڈالنا ہے، علماء کرام تفصیل سے بتائیں گے کہ سنت کا راستہ کیا ہے؟ آپ کے گال کیسے ہونے چاہئیں؟ آپ کے گال فارغ البال نہ ہوں۔ اگر قیامت کے دن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھ لیا کہ اے میرے اُمتی! تجھ کو میری شکل میں کیا عیب نظر آیا تھا؟ سکھوں نے تو اپنے گرو نانک کی محبت میں اس کے جیسی شکل بنائی،اور سچے پیغمبر کا اُمتی ہوکر تو نے میرے جیسی شکل کیوں نہیں بنائی؟ تو کیا جواب دو گے؟ ایک صاحب نے حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو خط لکھا کہ جب سے داڑھی رکھی ہے لوگ بہت ہنس رہے ہیں۔ فرمایا کہ لوگوں کو ہنسنے دو، تم کو قیامت کے دن رونا نہیں پڑے گا اور بعض لوگوں نے کہا کہ حضرت!داڑھی رکھ لی تو لوگ کیا کہیں گے؟ تو حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ آپ بھی تو لوگ ہیں، لُگائی تو نہیں ہیں، ارے لوگوں سے تو