Deobandi Books

طلوع آفتاب امید

ہم نوٹ :

7 - 34
اﷲ کی رحمت سے مایوسی کفر ہے
حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مٹھی بھر بارود پہاڑوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردیتا ہے، سیمنٹ فیکٹری والے سیمنٹ میں استعمال ہونے والے ایک خاص میٹیریل یعنی جز کو حاصل کرنے کے لیے پہاڑوں میں دس تولہ بارود رکھ کر انہیں دھماکے سے اُڑا دیتے ہیں پھر اس سے سیمنٹ بناتے ہیں۔ تو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب تھوڑا سا بارود پہاڑوں کو اُڑا سکتا ہے، تو کیا اللہ کی رحمت میں یہ اثر نہیں ہوگا کہ وہ تھوڑی سی رحمت کی توجہ سے ہمارے گناہوں کے پہاڑوں کو اُڑا دیں؟ اس لیے مایوسی کفر ہے۔ اللہ کی ذات سے کبھی نااُمید نہ ہونا چاہیے، کیوں کہ ہمارے گناہ کتنے ہی زیادہ ہوں مگر محدود ہیں، اور ہمارا پالا اس مالک سے ہے جس کی رحمت غیرمحدود ہے تو غیرمحدود رحمت والے مالک اور مولیٰ سے جس کا پالا ہو اسے شکرگزاری کرنی چاہیے  کہ ہمارا مولیٰ، ہمارا اللہ غیرمحدود رحمت والا ہے لہٰذا ایک دفعہ دو رکعات صلوٰۃِ توبہ پڑھ کر   اللہ تعالیٰ سے یہ کہہ دو کہ یااللہ! جب سے بالغ ہوا ہوں، جب سے ہم پر شریعت فرض ہوئی اور گناہ سے بچنا فرض ہوا اس وقت سے لے کر آج تک ہم سے جتنے گناہ ہوئے ہیں اُن سب کو معاف فرمادیجیے۔ اب بالغ ہونے کی دو علامات بیان کرتا ہوں:
نمبر ایک عموماًپندرہ سال کی عمر میں انسان بالغ ہوجاتا ہے۔ نمبر دو اگر پندرہ سال سے پہلے ہی کسی کو غسل کی ضرورت پیش آجائے یعنی احتلام ہوجائے تو پہلے ہی احتلام سے وہ بالغ ہوجائے گا۔ چناں چہ ہمارے ایک دوست تھے وہ کہتے تھے کہ ہم تیرہ سال میں بالغ ہوگئے۔ جن کی غذا اچھی ہو، خرگوش کھاتے ہوں، تیتر کھاتے ہوں، شکار کھیلتے ہوں تو وہ پندرہ سال کی عمر سے پہلے بھی بالغ ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرنی چاہیے کہ یا اللہ! جب سے ہم بالغ ہوئے ہیں، ہمارے تمام گناہوں کو اپنی رحمت سے معاف کردیجیے۔ اب بار بار گناہوں کو یاد کرنا  نادانی ہے ورنہ شیطان تمہیں گناہوں کی یاد میں لگا کر اللہ تعالیٰ کی یاد سے چھڑا  دے گا۔
گناہوں سے معافی مانگنے کا طریقہ
آپ بتلائیے کہ ہم لوگ اللہ تعالیٰ کو یاد کرنے کے لیے پیدا ہوئے ہیں یا گناہوں کو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ کی رحمت سے مایوسی کفر ہے 7 1
3 گناہوں سے معافی مانگنے کا طریقہ 7 1
4 داڑھی رکھنے میں دیر نہ کریں 9 1
5 عالمگیر بادشاہ کا ایک قصہ 12 1
6 داڑھی والے اپنی داڑھی کی لاج رکھیں 14 1
7 اﷲ کی رحمت سب گناہوں کو دھو ڈالتی ہے 14 1
8 شہوت کی آگ نورِ خدا ہی سے بجھتی ہے 15 1
9 ذکر ذاکر کو مذکور تک پہنچادیتا ہے 16 1
10 عشقِ مجازی کے ساتھ عشقِ الٰہی کا حصول محال ہے 16 1
11 دِلوں کے قفل کی کنجی اﷲ کا ذکر ہے 17 1
12 غیر اﷲ سے دوری اﷲ تعالیٰ کی حضوری کا سبب ہے 18 1
13 توبہ کے دریا میں نہانے کے بعد انسان پاک ہو جاتا ہے 18 1
14 اولیاء اﷲ کس طرح بنتے ہیں؟ 19 1
15 حضرت بھیکا شاہ کے جذب کا واقعہ 20 1
16 لوگوں کی تعداد سے مرعوب نہیں ہو نا چاہیے 22 1
17 قیامت کے دن ہماری قیمت کیسے لگے گی؟ 23 1
18 حیاتِ تقویٰ سے ہی بہارِ حیات ملتی ہے 24 1
19 اﷲ کی نا فرمانیوں والے اعمال سے بچنا فرض ہے 25 1
20 وَ اِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡنُ حصولِ نسبت کا نسخہ ہے 26 1
21 تقاضائے گناہ کو دبانے سے خوشبوئے محبتِ الٰہیہ پیدا ہو تی ہے 27 1
22 گلشنِ دل میں بہار کب آتی ہے؟ 28 1
Flag Counter