Deobandi Books

طلوع آفتاب امید

ہم نوٹ :

24 - 34
کہتا ہوں کہ اللہ وہ مبارک گھڑی لائے کہ جس دن غیراللہ قلب سے نکل جائے اور اللہ تعالیٰ سے دل و جان ایسے چپک جائیں جیسے کہ دو کاغذ میں گوند لگادیا جائے تو وہ اکھڑ نہیں سکتے تو     ان شاء اللہ تعالیٰ پھر آپ کی روح گناہ سے ایسا ڈرے گی کہ سانپ سے بھی کیا کوئی ڈرے گا اور گناہ سے پیشاب پاخانے سے بھی بدتر بدبو محسوس ہوگی لیکن یہ مقام اس درخت کو ملتا ہے جس کی جڑیں گہری ہوچکی ہوں،جس درخت کی جڑ جتنی گہری ہوگی اس کو اکھاڑنے والا بھی پسینہ پسینہ ہوگا اور درخت کو بھی پسینے آجائیں گے۔
حیاتِ تقویٰ سے ہی بہارِ حیات ملتی ہے 
تو ہم کہتے ہیں کہ مبارک ہے وہ گھڑی کہ جب دل اللہ سے چپک جائیں پھر  اُن کو اللہ سے الگ کرنے میں شیطان کو بھی پسینے آجائیں گے اور خود اس ظالم کو بھی پسینہ آجائے گا اور وہ  اتنا پریشان ہوگا کہ کہے گا کہ توبہ بھئی! اس گناہ سے خدا بچائے، پھر خود ہی کہہ دو گے کہ اے دُشمنِ ایماں! ان حسینوں  سے مت ملو، اے حسینو! ہم سے دور رہو۔ اللہ تعالیٰ یہ مقام، یہ مبارک گھڑی ہم سب کو نصیب فرمائے کہ ہماری ایک سانس بھی اللہ تعالیٰ کی ناراضگی میں نہ گزرے اور ہماری ہر سانس حق تعالیٰ کی مرضیات اور ان کی خوشیوں پر فدا ہوجائے۔ پھر ان شاء اللہ حقیقی خوشی اللہ عطا کرے گا۔ جو خوشی کا خالق ہے، جو خوشی پیدا کرتا ہے وہ جس کو خوشی دیتا ہے وہ خوشی حقیقی ہوتی ہے۔ سن لو! گناہوں کی خوشی حرام خوشی ہے، لعنتی خوشی ہے، منحوس خوشی ہے، جسم و روح کو تباہ کرنے والی خوشی ہے، دنیا میں ذلیل کرنے والی ہے، جوتوں کی بارش کرانے والی ہے۔ اس لیے کہتا ہوں کہ ہم سب اپنی جانوں پر رحم کریں اور اللہ کے قہر و غضب کے جوتے سے بچ جائیں۔ جتنی بھی منحوس خوشیاں ہیں جن سے اللہ کو ناراض کرکے ہم اپنا دل خوش کرتے ہیں ان سے ہم ڈرجائیں، اپنی جانوں پر ہم سب رحم کریں، اگر ہم لوگ اصلی بہار چاہتے ہیں،اللہ والی زندگی چاہتے ہیں، لیکن یہ جب ہی ہوگا جب اللہ توفیق دے گا ۔ آہ! مولانا رومی فرماتے ہیں  ؎
بوئے  آں  دلبر  چو  پراں  می  شود
جب اللہ تعالیٰ کی خوشبو ذکر اللہ کی برکت سے عرشِ اعظم سے اُڑ کر فرش پر اللہ کے عاشقوں کے پاس آتی ہے     ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ کی رحمت سے مایوسی کفر ہے 7 1
3 گناہوں سے معافی مانگنے کا طریقہ 7 1
4 داڑھی رکھنے میں دیر نہ کریں 9 1
5 عالمگیر بادشاہ کا ایک قصہ 12 1
6 داڑھی والے اپنی داڑھی کی لاج رکھیں 14 1
7 اﷲ کی رحمت سب گناہوں کو دھو ڈالتی ہے 14 1
8 شہوت کی آگ نورِ خدا ہی سے بجھتی ہے 15 1
9 ذکر ذاکر کو مذکور تک پہنچادیتا ہے 16 1
10 عشقِ مجازی کے ساتھ عشقِ الٰہی کا حصول محال ہے 16 1
11 دِلوں کے قفل کی کنجی اﷲ کا ذکر ہے 17 1
12 غیر اﷲ سے دوری اﷲ تعالیٰ کی حضوری کا سبب ہے 18 1
13 توبہ کے دریا میں نہانے کے بعد انسان پاک ہو جاتا ہے 18 1
14 اولیاء اﷲ کس طرح بنتے ہیں؟ 19 1
15 حضرت بھیکا شاہ کے جذب کا واقعہ 20 1
16 لوگوں کی تعداد سے مرعوب نہیں ہو نا چاہیے 22 1
17 قیامت کے دن ہماری قیمت کیسے لگے گی؟ 23 1
18 حیاتِ تقویٰ سے ہی بہارِ حیات ملتی ہے 24 1
19 اﷲ کی نا فرمانیوں والے اعمال سے بچنا فرض ہے 25 1
20 وَ اِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡنُ حصولِ نسبت کا نسخہ ہے 26 1
21 تقاضائے گناہ کو دبانے سے خوشبوئے محبتِ الٰہیہ پیدا ہو تی ہے 27 1
22 گلشنِ دل میں بہار کب آتی ہے؟ 28 1
Flag Counter