Deobandi Books

طریق الی اللہ

ہم نوٹ :

21 - 34
اس آیت کی تفسیر کی کہ جب سورج نکلتا ہے تو اندھیروں کو بھگانا نہیں پڑتا، سورج کی روشنی لاٹھی لے کر اندھیروں سے نہیں کہتی کہ بھاگو بھاگو سورج آرہا ہے بلکہ اندھیرے خود بھاگ جاتے ہیں۔ تو اﷲ نے اپنے نام کو مقدم فرمایا کہ میرا نام لیتے رہو گے تو غیراﷲ سے خود ہی نجات مل جائے گی، اندھیرےچھٹ جائیں گے اور تمہارا قلب غیراﷲ سے پاک ہوجائے گا، جو سورج کا ہم نشین ہوتاہے اس کی نظر ستاروں پر نہیں ہوتی۔
ستاروں پر یاد آیا کہ ایک سیارہ ہے عطارد جس کا کوئی چاند نہیں اور مشتری کے چھ چاند ہیں جبکہ دنیا کو ایک چاند دیا گیا ہے کیوں کہ یہاں شریعت نافذ کرنی تھی اگر کئی چاند ہوتے تو کیا ہوتا، ایک ہی چاند میں لاٹھیاں چل جاتی ہیں اگر دو چاند ہوتے تو اور لڑائیاں ہوتیں، لیکن عطارد سیارہ کو اﷲ نے ایک بھی چاند نہیں دیا اس کی وجہ سائنس دان یہ لکھتے ہیں کہ عطارد سورج کے قریب ہے، سورج کی روشنی سے ہر وقت چمکتا رہتا ہے، تو جس کا دل خالقِ سورج سے قریب ہوتاہے اس کو دنیا کے چاندوں کی طرف التفات ہی نہیں ہوتا کہ کہاں ہے چاند، کدھر ہیں یہ حسین لوگ؟ کیوں کہ وہ اپنے مولیٰ خالقِ آفتاب سے قریب تر رہتے ہیں، ان کا دل سوفیصد روشن رہتا ہے تو ان کو ان چاندوں سے استغنا نصیب ہوجاتا ہے، جیسے جب سورج نکلتا ہے تو ستارے نظر نہیں آتے     ؎ 
جب  مہر  ہوا  نمایاں  سب  چھپ  گئے    تارے
وہ    ہم   کو    بھری    بزم   میں   تنہا    نظر   آیا
حال میں اپنے مست  ہوں  غیر کا  ہوش  ہی  نہیں
رہتے  ہیں ہم جہاں میں یوں جیسے یہاں کوئی نہیں
دنیا میں جو اﷲ کو پاگیا تو اﷲ پوری دنیا کا مزہ بلا تقسیم اس کے دل میں گھول دیتا ہے، وہ صرف قطر اور نائیجیریا کا بادشاہ نہیں ہوتا سارے عالم کا بادشاہ ہوتا ہے۔ جب مولیٰ دل میں آتا ہے تو سارے عالم کی سلطنت اور تخت وتاج کا نشہ مولیٰ دل میں گھول دیتا ہے     ؎
لَیْسَ          عَلَی          اللہِ       بِمُسْتَنْکِرٍ 
اَنْ        یَّجْمَعَ       الْعَالَمَ       فِیْ         وَاحِدٍ 
اﷲ کے لیے مشکل نہیں کہ اپنے کسی ولی کے دل میں پورے عالم کی لذات گھول دیں،یہ ایک 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اہل اﷲ کی اپنے شاگردوں سے محبت 7 1
4 اﷲ تعالیٰ سے مصافحہ کا طریقہ 8 1
5 طلبائے کرام میں علمی استعداد پیدا کرنے والے تین اعمال 10 1
6 علم میں برکت حاصل کرنے کا طریقہ 10 1
7 سایۂ عرش حاصل کرنے کا طریقہ 11 1
8 حسن کا شکر کیا ہے؟ 12 1
9 اﷲ پر فدا ہونے والا غیر فانی ہوجاتا ہے 12 1
10 جوانی بچانے والے کام 13 1
12 جوانی بچانے والا پہلا کام 14 10
13 حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حفاظتِ نظر کا اہتمام 15 10
15 گھریلو ملازماؤں سے احتیاط کی تاکید 16 10
16 جوانی بچانے والا دوسرا کام 17 10
17 جوانی بچانے والا تیسرا کام 18 10
18 قرآنِ پاک سے مسائلِ سلوک پر استدلال 18 1
19 ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 18 1
20 تبتّل کا ثبوت 19 19
21 محبت سے ذکر کرنے کا ثبوت 19 19
22 ذکر اﷲ تَبَتُّل کا ذریعہ ہے 20 19
23 استغفار اور توبہ کے مفاہیم میں فرق 22 1
24 ذکرِ نفی و اثبات اور توکل کا ثبوت 23 1
25 اقوالِ مخالفین پر صبر اور ھجرانِ جمیل کی تفسیر 24 1
26 تہجد کا آسان طریقہ 25 1
28 وسیلہ کا مدلل ثبوت 26 1
30 سلوک کے آخری اسباق سید الانبیاءصلی اللہ علیہ وسلم کو ابتدا ہی میں کیوں دیے گئے؟ 26 1
Flag Counter