تو جس کو لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ پڑھنے کی توفیق ہو جائے، تو وہ سمجھ لے کہ اس بہانے مولیٰ کریم سے ہماری ملاقات ہورہی ہے۔ ہم ان تک نہ جاسکے تو ہمارا کلمہ تو اﷲ سے مل رہا ہے۔ عاشقوں سے پوچھو اس کی قدر ؎
بس ہے اپنا ایک نالہ بھی اگر پہنچے وہاں
گرچہ کرتے ہیں بہت سے نالہ و فریاد ہم
ان شاء اﷲ لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ کے کلمہ کی برکت سے کچھ ہی دن میں دل کی کایا پلٹ جائے گی۔ اگر پاگل بھی ہوگیا ہوگا تو ویلیم فائیو ویلیم ٹین سب چھوٹ جائیں گی اور اﷲ کے نام سے نیند بھی آنے لگے گی۔ نمبر ۲: تصور کرو کہ ہم مر چکے ہیں اور جن اعضا سے گناہ کیا جاتا ہے قبر میں ان اعضا کو جراثیم اور کیڑے کھا رہے ہیں اور اس لڑکے کا یا اس عورت کا تصور کرو کہ قبر میں ان کے اعضا پر بھی ہزاروں کیڑے لپٹے ہوئے ہیں۔ دیکھو! میں ہمیشہ لڑکا اور لڑکی دونوں کے حسن فانی کے انجام کو بیان کرتا ہو ں، نہ جانے کون سی ایسی پاگل اور احمق ہے جس کو یہ محسوس ہوا کہ حسنِ مجازی کا انجام بیان کرنے سے عورتوں کی بے حرمتی ہوتی ہے کہ ان کے گالوں کی توہین نہ کیجیے۔ تو اس معشوقہ یا معشوق کے بارے میں سوچو اور اپنے بارے میں بھی سوچو کہ ایک دن قبرستان میں کیا حال ہوگا؟ آنکھیں کیڑے لیے پھر رہے ہوں گے، گال کو کیڑے کھارہے ہوں گے،ایک ایک بال کو کیڑے لیے چکر لگا رہے ہوں گے، معشوق ہو یا معشوقہ سب کے جسمانی اجزا بکھر جائیں گے۔یہ میں بے پردہ پھرنے والیوں کے لیے کہہ رہا ہوں کہ ان کے چکروں میں مت آؤ، ان شاء اﷲ تعالیٰ اس مراقبے سے حرام جگہ سے بچنے کے لیے دل میں قوت آجاتی ہے۔ میں حلال سے منع نہیں کرتا، بے شک حلال بیوی کا خوب محبت سے حق ادا کرو، بس حرام سے بچو۔ میرا شعر ہے ؎
جب نہیں دی مجھے حلال کی مے
کیوں پیوں چھپ کے میں حرام کی مے
جن کی شادیاں نہیں ہوئیں یا ان کی بیوی بیمار ہوگئی یا بڈھی ہوگئی، تو وہ اِدھر اُدھر دیکھ کرنظر خراب نہ کریں ۔ تو علاج نمبر ایک کیا ہے، پانچ تسبیح لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی پڑھنا، درمیان درمیان میں مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پڑھ کر کلمہ پورا کرلیں، ان شاء اﷲ اس کی