کی جڑ یہی فضول خرچی اور اِسراف ہے۔ جب نکاح کی برکت کم خرچ کرنے میں ہے تو امت برکت کیوں نہیں لیتی؟ کیوں زیادہ خرچ کرکے نام و نمودکرکے برکت سے محروم ہوتی ہے؟
نکاح میں گناہ کی رسمیں
آج کل شادی بیاہ میں جو مووی بن رہی ہے میں اس کو موئی کہتا ہوں، پہلے زمانےمیں عورتیں جب کسی کو کوستی تھیں تو کہتی تھیں اری موئی یعنی مرنے والی، مووی میں بے حیائی کی حد ہے کہ دولہن اور دولہا کے ساتھ دولہا کےغیر محرم دوست اور رشتہ دار بھی کھڑے ہیں اور گھر گھر اس کی زیارت کرائی جاتی ہے۔ اپنی بیٹی اور بہو کو غیر مردوں کو دِکھا دِکھا کر انعام لیا جارہا ہے، حد ہے اس بے غیرتی کی! پھر کہتے ہیں کہ صاحب پریشانی ہے، روزی میں برکت نہیں ہے۔
رزق میں بے برکتی کا سبب
جب اﷲتعالیٰ کے غضب اور ناراضگی کو خریدو گے تو روزی میں برکت کہاں سے آئے گی؟ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ وظیفہ پڑھنے سے برکت لے لیں گے تو سن لو! وظیفہ پڑھنے سے اﷲ تعالیٰ کی رحمت تو آئے گی لیکن اگر ہم گناہ نہیں چھوڑیں گے تو اﷲ کا غضب بھی آئے گا۔ جب رحمت اور غضب آمنے سامنے ہوں گے توراستہ کیسے ملے گا۔ اس کی مثال یہ ہے کہ گناہ کرنے سے اﷲ کے غضب کا ٹرک آئے گا اور وظیفہ پڑھنے سے اﷲ کی رحمت کا ٹرک آئے گا، دونوں ایک دوسرے کو راستہ نہیں دیں گے، غضب نہیں ہٹے گا تو رحمت بھی نہیں ملے گی، وظیفہ پڑھنے سے رحمت نہیں ملتی گناہ چھوڑنے پر رحمت ملتی ہے، گناہ چھوڑ کر پھر بے شک وظیفہ پڑھو۔
بتاؤ! کپڑوں پر پاخانہ لگا کر عطر لگاتے ہو یا کپڑا دھو کر عطر لگاتے ہو؟ اﷲ کا ذکر عطر ہے مگر پہلے گناہوں کی بد بو دور کرلو لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جب تک گناہ نہیں چھوٹتے آپ روزہ نماز ہی نہ کریں جو فرض، واجب اور سنتِ مؤ کدہ ہے۔ نماز روزہ بھی کیجیے، اﷲ کا نام بھی لیجیے لیکن اس عقیدے کی اِصلاح ضروری ہے کہ گناہ چھوڑنا ضروری نہیں بس وظیفہ پڑھتے رہو سب کام ہو جائیں گے نہیں! اﷲ کی نافرمانی چھوڑنا سخت ضروری ہے، ایک سانس بھی خدائے تعالیٰ کی ناراضگی میں جینے والا اپنے اوپر خدا کے غضب کو حلال کرتا ہے اِلَّا اَنْ یَّتُوْبَ ہاں اگر توبہ کرلے۔