دیکھتیں۔ بتاؤ! نوجوان لڑکیوں کو فائدہ ہورہا ہے کہ نہیں؟ الحمدﷲ! اتنا فائدہ ہورہا ہے کہ میرے پاس عورتوں کے خطوط آتے ہیں، ٹیلی فون آتے ہیں کہ ہم آپ کے لیے، آپ کی زندگی کے لیے دعا کرتے ہیں کیوں کہ آپ کی مجلس میں آنے سے ہمارے بہت سے گناہ چھوٹ گئے۔
مریض کو معالج پر اعتراض کا حق نہیں
لیکن ایسی پاگل کو کیا کہوں جس نے میرے دل کو زخمی کر دیا،ایسی حماقت سے خدا سب کو بچائے۔ اﷲ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ خدا اس کو ہدایت دے۔ اگر اس کو مجھ سے مناسبت نہیں، میری باتوں سے فائدہ نہیں، تو دعا کیجیے کہ وہ میرےیہاں کبھی نہ آئے، کیوں کہ اس کا یہاں آنا بے کار ہے۔ جب فائدہ نہ ہو تو کیوں اپنی زندگی ضایع کرتے ہو؟ دوسرے علماء کے پاس چلے جاؤ، لیکن ڈاکٹر کی اصلاح کا حوصلہ مت کرو۔ اس عورت نے فون پر میری اصلاح کرنے کی کوشش کی،حالاں کہ مریض کوکیا حق ہے کہ ڈاکٹر کو مشورہ دے؟اگر ہمارے علاج سے تم کو فائدہ نہیں ہورہا تو کسی دوسرے ڈاکٹر کے یہاں چلی جاؤ، دوسرے ہسپتال میں داخلہ لے لو، یہ تو روحانی بیماری کا ہسپتال ہے، میری ان تقریروں کو عام تقریر نہ سمجھو۔ آج جگہ جگہ تقریریں ہورہی ہیں تو کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ جس کا دل چاہا اس مقرر کے کان پکڑ لیے؟یہ روحانی ہسپتال ہے، یہاں کسی مریض کو اس کی اجازت نہیں ہے کہ وہ مجھے مشورہ دے، اگر کسی کو فائدہ ہوتا ہے تو رہو، نہ فائدہ ہو توجاؤ۔ خواجہ صاحب کا شعر ہے ؎
جائے جسے مجذوب نہ زاہد نظر آئے
بھائے نہ جسے رند وہ پھر کیوں اِدھر آئے
فرزانہ جسے بننا ہو جائے وہ کہیں اور
دیوانہ جسے بننا ہو بس وہ ادھر آئے
سو بار بگڑنا جسے منظور ہو اپنا
وہ آئے یہاں اور بچشم و بسر آئے
اختر تمہارا محتاج نہیں ہے، میری عزت اﷲ کے ہاتھ میں ہے۔ شمس الدین تبریزی کو ایک ہی