Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

92 - 607
ایک اور حدیث میں ہے کہ تین شخص ایسے ہیں جن کی طرف حق تعالیٰ شا نہٗ قیامت میں (رحمت کی) نظر نہ کریں گے اور ان کے لیے دکھ دینے والا سخت عذاب ہوگا۔ ایک ادھیڑ عمرکا شخص زنا کار، دوسرا متکبر فقیر، تیسرا وہ شخص جو خرید و فروخت میں ہر وقت قسم کھاتا رہے، جو خریدے قسمیں کھا کر خریدے اور جب فروخت کرے تو بھی قسمیں کھا کر فروخت کرے۔ (یعنی بات بے بات، ضرورت بے ضرورت بار بارقسمیں کھاتا ہو کہ یہ اللہ پاک کی عالی شان کی بے ادبی ہے) ایک اور حدیث کے الفاظ ہیں کہ تین شخصوں کی طرف کل کو (قیامت کے دن) حق تعالیٰ شا نہٗ نظر نہ کریں گے۔ بوڑھا زانی، دوسرے وہ شخص جو قسموں کو اپنی پونجی بنائے کہ ہر حق ناحق پر قسم کھاتا ہو، تیسرے متکبر فقیر جو اکڑتا ہو۔ (الجامع الصغیر)
ایک حدیث میں ہے کہ تین شخصوں کو حق تعالیٰ شا نہٗ محبوب رکھتے ہیں اور تین شخصوں کو مبغوض رکھتے ہیں۔ جن کو محبوب رکھتے ہیں ان میں ایک وہ شخص ہے جو کسی جماعت کے ساتھ جہاد میں شریک ہو اور دشمن کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہو جائے یہاں تک کہ فتح ہو یا شہید ہو جائے۔ دوسرا وہ شخص جو کسی جماعت کے ساتھ سفر کر رہا ہو اور جب رات کا بہت سا حصہ گزر جائے اور وہ جماعت تھوڑی دیر آرام لینے کے لیے لیٹ جائے، تو یہ کھڑا ہوکر نماز پڑھنے لگے یہاں تک کہ تھوڑی دیر میں ساتھیوں کو آگے چلنے کے لیے جگاوے۔ ( خود ذرا بھی نہ سوئے) تیسرا وہ شخص جس کا پڑوسی اس کو ستاتا ہو اور وہ اس کی اذیت پرصبر کرے یہاں تک کہ موت سے یاسفر وغیرہ سے اس میں اور اس کے پڑوسی میں جدائی ہو جائے۔ (یعنی یہ کہ جب تک اس کا پڑوسی باقی رہے مسلسل صبر کرتا رہے) او ر وہ تین شخص جن کو اللہ  مبغوض رکھتے ہیں ایک قسمیں کھانے والا تاجر، دوسرا متکبر فقیر، تیسرا وہ بخیل جو صدقہ کرکے احسان جتاتا ہو۔ (الجامع الصغیر)
۱۶۔ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ ؓ قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: إِنَّ فِيْ الْمَالِ لَحَقًّا سِوَی الزَّکاۃِ ثُمَّ تَلاَ 


حضورِ اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مال میں زکوٰۃ کے علاوہ اور بھی حق ہیں۔ پھر (اپنے اس ارشاد کی تائید میں سورۂ بقرہ کے 
{لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ} (الآیۃ) 
رواہ الترمذي وابن ماجۃ والدارمي، 


Flag Counter