Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

249 - 607
کیاکہتی ہے؟ اس عورت نے کہا کہ جب آپ قسم دیتے ہیں تو بات یہ ہے کہ ان لوگوں نے مجھ سے اتنے اتنے انعام کا وعدہ کیا ہے کہ میںآ پ پرالزام لگائوں۔ آپ الزام سے بالکل بری ہیں۔ یہ سن کر حضرت موسیٰﷺ  روتے ہوئے سجدہ میں گر گئے۔ اللہ کی طرف سے سجدہ ہی میں وحی آئی کہ رونے کی کیا بات ہے؟ تمہیں ان لوگوں کو سزا دینے کے لیے ہم نے زمین پر تسلط دے دیا، تم جو چاہو ان کے متعلق زمین کو حکم فرمائو۔ حضرت موسیٰﷺ  نے سجدہ سے سر اٹھایااور زمین کو حکم فرمایا کہ ان کو نگل جا۔ اس نے ایڑیوں تک نگلا تھا کہ وہ عاجزی سے حضرت موسیٰﷺکو پکارنے لگے۔ حضرت موسیٰ ؑ نے پھر حکم فرمایا کہ ان کو دھنسا دے، حتیٰ کہ وہ لوگ گردن تک دھنس گئے۔ پھربہت زور سے وہ حضرت موسیٰﷺ کوپکارتے رہے۔ حضرت موسیٰ ؑ  نے پھرزمین کو یہی فرمایا کہ ان کو لے لے۔ وہ سب کو نگل گئی۔ اس پراللہ  کی طرف سے حضرت موسیٰ ؑ پر وحی آئی کہ وہ تمہیں پکارتے رہے اور تم سے عاجزی کرتے رہے، میری عزت کی قسم! اگر وہ مجھے پکارتے اور مجھ سے دعا کرتے تو میںان کی دعا کو قبول کرلیتا۔
ایک اور حدیث میں حضرت ابنِ عباس? سے نقل کیا گیا کہ آیتِ شریفہ میں ’’دنیا سے اپنا حصہ نہ بھول‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اس میںآخرت کے لیے عمل کر۔ حضرت مجاہد ؒ سے نقل کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنا دنیا کا وہ حصہ ہے جس میںآخرت کاثواب ملتا ہے۔ حضرت حسن ؒ سے نقل کیاگیا کہ ’’دنیا سے اپنا حصہ نہ بھول ‘‘ یعنی جتنے کی دنیا میں ضرورت ہے اس کو باقی رکھ اورجو زائد ہے اس کو آگے بھیج دے۔ ایک اور حدیث میں ان سے نقل کیا گیا کہ ایک سال کی روزی باقی رکھ لے اور جو اس سے زائد ہے وہ صدقہ کر دے۔ (دُرِّمنثور) اس کا کچھ حصہ بخل کے بیان میں دوسری فصل کی آیات کے سلسلہ میں نمبر(۸) پربھی گزر چکا ہے۔
احادیث
۱۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: مَا مِنْ صَاحِبِ ذَھَبٍ وَلَا فِضَّۃٍ لَایُؤَدِّيْ مِنْھَا حَقَّھَا إِلاَّ إِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیامَۃِ صُفِّحَتْ لَہٗ صَفَائِحُ مِنْ نَّارٍ، فَأُحْمِيَ عَلَیْھَا فِيْ نَارِجَھَنَّمَ، فَیُکْوَی بِھَا جَنْبُہٗ وَجَبِیْنُہٗ وَظَھْرُہٗ، کُلَّمَا رُدَّتْ أُعِیْدَتْ  لَہٗ فِيْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہٗ خَمْسِیْنَ أَلْفَ سَنَۃٍ، حَتَّی یُقْضَی بَیْنَ الْعِبَادِ، فَیَرَی سَبِیْلَہٗ إِمَّا إِلَی الْجَنَّۃِ وَإِمَّا إِلَی النَّارِ۔ 
الحدیث بطولہ في المشکاۃ عن مسلم۔


حضورِاقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ کوئی شخص سونے کا مالک ہو یا چاندی کا، اور اس کا حق (یعنی زکوٰۃ) ادا نہ کرے تو قیامت کے دن اس سونے چاندی کے پَترے بنائے جائیں گے اور ان کو جہنم کی آگ میں ایساتپایا جائے گاگویا کہ وہ خود 
Flag Counter