Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

246 - 607
پانچویں فصل
زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی وعید میں
قرآنِ پاک میں بہت سی آیات نازل ہوئی ہیں جن میں سے متعدد آیات دوسری فصل میں یعنی مال خرچ نہ کرنے کی وعیدمیں گزر چکی ہیں، جن کے متعلق علما نے تصریح کی ہے کہ یہ زکوٰۃ ادا نہ کرنے میں ہیں۔ اور ظاہر ہے کہ جتنی وعیدیں گزری ہیں وہ زکوٰۃ ادا نہ کرنے پر جب کہ زکوٰۃ بالاجماع فرض ہے، بطریقِ اولیٰ شامل ہوں گی۔ چناںچہ:
۱۔ وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّۃَ وَلَا یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ (الآیۃ)
جو دوسری فصل کے نمبر(۵) پر مع ترجمہ گزر چکی ہے۔ جمہور صحابہ کرام? اور جمہور علما کے نزدیک زکوٰۃ کے بارہ میں نازل ہوئی ہے۔ اور جو سخت عذاب اس آیتِ شریفہ میں ذکر کیا گیا، وہ زکوٰۃ ادا نہ کرنے والوں کے لیے ہے، جیسا کہ اس کے ذیل میں بھی گزر چکا۔ اور متعدد احادیث میں حضورِ اقدسﷺ  کے پاک ارشاد سے بھی اس کی تائیدہوتی ہے کہ جو عذاب اس آیتِ شریفہ میں ذکر کیا گیا کہ اس کے مال کو تپاکر اس شخص کی پیشانی کو اور پہلو وغیرہ کو اس سے داغ دیے جائیںگے، یہ زکوٰۃ ادا نہ کرنے کا عذاب ہے۔ اللہ ہی اپنے فضل سے محفوظ رکھے کہ پکتے ہوئے دھات کا ذرا سا داغ بھی سخت اَذیت پہنچانے والا ہوتا ہے،  چہ جائے کہ جتنا زیادہ مال ہو اتنے ہی زیادہ داغ آدمی کو دیے جائیں گے۔ چند روز ان سونے چاندی کے ٹھیکروں کو اپنے پاس رکھ کر کتنی سخت مصیبت کا سامنا ہے۔
۲۔ وَلاَ یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ بِمَآ اٰتٰھُمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ (الٓایۃ)
یہ آیتِ شریفہ بھی مع ترجمہ دوسری فصل کے نمبر(۳) پر گزر چکی ہے اور اس کی تائید میں ’’بخاری شریف‘‘ کی حدیث سے حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد بھی گزر چکا ہے کہ جس شخص کو اللہ  نے مال عطا کیا ہو اور وہ اس کی زکوٰۃ ادا نہ کرتا ہو، وہ مال سانپ بن کر اس کے گلے میں ڈال دیا جائے گااور وہ کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں، تیرا خزانہ ہوں۔ سانپ جس گھر میںبھی نکل آتاہے دہشت کی وجہ سے اندھیرے میں اس گھر میں بھی جانا مشکل ہو جاتا ہے کہ کہیں لپٹ نہ جائے، لیکن اللہ کا پاک رسول(ﷺ) فرماتا ہے کہ یہی مال جس کو آج محفوظ خزانوں اور لوہے کی الماریوں میںرکھا جاتا ہے، زکوٰۃ ادا نہ کرنے پر کل کو سانپ بن کر تمہیں لپٹا دیاجائے گا۔ گھر کے سانپ کا لپٹنا ضروری نہیں محض احتمال ہے کہ شاید وہ لپٹ جائے، اور اس شاید اور احتمال پر بار بار فکر و خوف ہوتا ہے کہ کہیں ادھر سے نہ نکل آئے اُدھر سے نہ نکل آئے، اورزکوٰۃ ادا نہ کرنے پر اس کا عذاب یقینی ہے، مگر پھر بھی اس کا خوف ہم کو نہیں ہوتا۔
۳۔ اِنَّ قَارُوْنَ کَانَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰی فَبَغٰی عَلَیْھِمْ ص وَاٰتَیْنٰـہُ مِنَ الْکُنُوْزِ مَآ اِنَّ مَفَاتِحَہٗ لَتَنُوْاُ بِالْعُصْبَۃِ اُوْلِی الْقُوَّۃِ ق اِذْ قَالَ لَہٗ قَوْمُہٗ لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَo وَابْتَغِ فِیْمَآ اٰتٰـکَ اللّٰہُ الدَّارَ الْاٰخِرَۃَ وَلَا تَنْسَ نَصِیْبَکَ  مِنَ الدُّنْیَا وَاَحْسِنْ کَمَا اَحْسَنَ اللّٰہُ اِلَیْکَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِیْ الْاَرْضِط اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَo قَالَ اِنَّمَا اُوْتِیْتُہٗ عَلٰی عِلْمٍ عِنْدِیْط اَوَ لَمْ یَعْلَمْ اَنَّ اللّٰہَ قَدْ اَھْلَکَ مِنْ قَبْلِہٖ مِنَ الْقُرُوْنِ مَنْ ھُوَ اَشَدُّ مِنْہُ قُوَّۃً وَّاَکْثَرُ جَمْعًاط وَلَا یُسْئَلُ عَنْ ذُنُوْبِھِمُ المُجْرِمُوْنَo فَخَرَجَ عَلٰی قَوْمِہٖ فِی زِیْنَتِہٖط قَالَ الَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا یٰـلَیْتَ لَنَا مِثْلَ مَآ اُوْتِیَ قَارُوْنُ لا اِنَّہٗ لَذُوْحَظٍّ عَظِیْمٍ o وَقَالَ  الَّذِیْنَ اُوْتُوْ الْعِلْمَ وَیْلَکُمْ ثَوَابُ اللّٰہِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًاج وَلَا یُلَقّٰھَآ اِلاَّ الصّٰبِرُوْنَo فَخَسَفْنَا بِہٖ وَبِدَارِہِ الْاَرْضَ قف فَمَا کَانَ لَہٗ مِنْ فِئَۃٍ یَّنْصُرُوْنَہٗ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ ق وَمَا کَانَ مِنَ ا لْمُنْتَصِرِیْنَo وَاَصْبَحَ الَّذِیْنَ تَمَنَّوْا 
Flag Counter