Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

324 - 607
اس میں اِشتغال کے باعث ِخسارہ ہونے اور انجامِ کار عذاب تک پہنچ جانے کو کس کثرت سے حق تعالیٰ شا نہٗ نے کلام اللہ شریف میں فرمایا اور باربار اس پر تنبیہ فرمائی، جس میں سے نمونہ کے طور پر صرف پچاس آیتوں کا ذکر اس جگہ کیا گیا۔ ان کے علاوہ اور بھی بہ کثرت آیات میں اس مضمون پر تنبیہ فرمائی ہے۔ کس قدر سخت حیرت اور غیرت کی بات ہے کہ جتنی زیادہ حق تعالیٰ شا نہٗ کی طرف سے اس پرتنبیہ ہے اتنی ہی زیادہ ہماری طرف سے اس میں غفلت برتی جا رہی ہے۔ اس کے بعد اس پاک بارگاہ میں حاضری کا کیا منہ رہ جاتا ہے؟ فَإِلَی اللّٰہِ الْمُشْتَکَی وَھُوَ  الْمُستَعَانُ۔
مصائب پر صبر کے فضائل
۲۔ وَلَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیئٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ وَالثَّمَرٰتِ ط وَبَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ o الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْھُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْآ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ o اُولٰٓئِکَ عَلَیْھِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّھِمْ وَرَحْمَۃٌ قف وَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُھْتَدُوْنَ o (البقرۃ : ع ۱۹)


اور ہم تمہارا امتحان کریں گے کسی قدر خوف سے، (جو مخالفین کی طرف سے یا حوادث سے پیش آئے) اور کسی قدر فقرو فاقہ سے، اورکسی قدر مال اور جان اور پھلوں کی کمی سے، (پس تم لوگ اس قسم کی جو چیزیں پیش آئیں ان پر صبر کرنا) اور آپ ان صبر کرنے والوں کو بشارت سنا دیجیے ( جن کی یہ عادت ہے) کہ جب ان پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو 
وہ إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ  پڑھتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ شا نہٗ کی خاص خاص رحمتیں ہیں اور رحمتِ عامہ بھی ہے، اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔
فائدہ: مصیبت کے وقت إِنَّا لِلّٰہِ کا زبان سے پڑھنا بھی مفید اور باعثِ اجر ہے، اور دل سے اس کے معنی سمجھ کر پڑھنا اور بھی زیادہ مؤثر اورباعث ِاجر اور باعثِ طمانینت ہے۔ اس کا ترجمہ یہ ہے کہ ہم سب کے سب (مع اپنی جانوں کے اور مالوں کے) اللہ تعالیٰ ہی کی ملک ہیں (اور مالک کو اپنی ملک میں ہر طرح تصرف کا حق ہے، وہ جس طرح چاہے تصرف کرے) اور ہم سب اللہ تعالیٰ ہی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ یعنی مرنے کے بعد سب کو وہیں جانا ہے۔ یہاں کے نقصانات اور تکالیف کا بدلہ اورثواب بہت زیادہ وہاں ملے گا۔ جیساکہ دنیا میں کسی شخص کاکچھ نقصان ہو جائے اور اس کو کامل یقین ہوکہ اس نقصان کے بدلہ میں اس سے بہت زیادہ بہت جلد مل جائے گا تو اس کو اپنے نقصان کا ذرا سابھی رنج نہیں ہوتا۔ اسی طرح اگر اللہ تعالیٰ شا نہٗ کے یہاں زیادہ سے زیادہ بدلہ ملنے کا یقین ہو جائے تو پھر ذرا بھی کلفت نہ رہے، لیکن ہم لوگوں میں چوںکہ ایمان اور یقین کی کمی ہے اس وجہ سے ذرا سی مشقت، ذرا سی تکلیف،ذرا سا نقصان بھی ہمارے لیے مصیبتِ 
Flag Counter