Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

138 - 607
ہی نہیں، بلکہ نیک کام کرنے میں اخلاص کی کوشش کرتے رہنا چاہیے اور اس کی دعاکرتا رہے کہ حق تعالیٰ شا نہٗ محض اپنے لطف سے دستگیری فرمائے تاکہ نہ تو دین کا مشغلہ ضائع ہو، نہ برباد ہو۔
وَمَا ذٰلِکَ  عَلَی اللّٰہِ بِعَزِیْزٍ
دوسری فصل
بخل کی مذمت میں
پہلی فصل میں جتنی آیات اور احادیث اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے کی گزر چکی ہیں ان سے خود ہی یہ بات ظاہر ہوگئی کہ جب اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے کے اتنے فضائل وفوائد اور خوبیاں ہیں تو جتنی اس میں کمی ہوگی یہ منافع حاصل نہ ہوں گے۔ یہ خود ہی کافی مذمت اِنتہائی نقصان ہے، لیکن اللہ  اور اس کے پاک رسولﷺ نے تنبیہ اور اہتمام کی وجہ سے بخل اور مال کو روک کر رکھنے پرخصوصی وعیدیں بھی ارشاد فرمائی ہیں، جو اللہ کا انعام اور اس کے پاک رسول کی امت پر اتنہائی شفقت ہے کہ اس نے اس مہلک مرض پر خاص طور سے بہت سی تنبیہیں فرما دیں۔ قرآن و حدیث میں ہر مضمون نہایت ہی کثرت سے ذکر کیا گیا اور مختلف عنوانوں سے ہرخیر کے کرنے پر ترغیب اور ہر برائی سے رکنے پر تنبیہیں کی گئیں۔ کسی ایک مضمون کا اِحاطہ بھی دشوار ہے۔ نمونہ کے طور پر اس کے متعلق بھی چند آیات اور چند احادیث لکھی جاتی ہیں۔
آیات
۱۔ وَاَنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَلاََ تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَی الْتَّھْلُکَۃِ ج
(البقرۃ : ع  ۲۴)


تم لوگ اللہ کے راستہ میں خرچ کیاکرو اوراپنے آپ کو اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو۔
فائدہ: یہ آیتِ شریفہ پہلی فصل کے سلسلۂ آیات میں نمبر (۳) پرگزر چکی ہے۔ اس آیتِ شریفہ میں اللہ کے راستہ میں خر چ نہ کرنے کواپنے ہاتھوں اپنے آپ کو ہلاکت اور تباہی میں ڈالنا قرار دیا ہے جیساکہ پہلے مفصل صحابہ کرام ? سے نقل کیا جاچکا ہے۔ کون شخص ہے جو اپنی تباہی اوربربادی چاہتا ہو؟ مگر کتنے آدمی ہیں جو یہ معلوم ہو جانے کے باوجود کہ یہ تباہی اور بربادی کا ذریعہ ہے اس سے بچتے ہیں اور مال کو جوڑ جوڑ کر نہیں رکھتے۔ اس کے سوا کیا ہے کہ غفلت کا پردہ ہم لوگوں کے 
Flag Counter