Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

234 - 607
اوراللہ کے لیے خرچ کرنے کا ثواب، اور اس کی زیادتی دین اور دنیا میں متعدد آیات اور روایات سے پہلی فصل میںگزر چکی ہے۔ اس لیے خرچ کرنے والوں کو بہت اہتمام سے اس کا لحاظ رکھنا چاہیے کہ کسی پر خرچ کرنے کی صورت میں ہرگز ان سے کسی قسم کا بدلہ یا شکریہ کا امیدوار نہ رہنا چاہیے۔ یہ دوسری بات ہے کہ لینے والے کا فرض ہے کہ وہ احسان مند ہو اور اس کا شکر ادا کرے، لیکن دینے والا اگر اس کی نیت کرے گا تو وہ اللہ کے واسطے سے نکل کر دنیا کے واسطے میںداخل ہو جائے گا۔ بالخصوص زکوٰۃ میں تو اس کا واہمہ بھی نہ ہونا چاہیے کہ اس میں وہ خود اپنا فرض ادا کر رہاہے، اس میں کسی پر کیا احسان ہے۔ اسی لیے آیتِ شریفہ میں زکوٰۃ کواللہ کی رضا کے لیے دینے کے ساتھ مقیدکیا ہے۔
احادیث
۱۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ?  قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ {وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّۃَ} کَبُرَ ذٰلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ، فَقَالَ عُمَرُؓ : أَنَا أُفَرِّجُ عَنْکُمْ۔ فَانْطَلَقَ فَقَالَ: یَا نَبِيَّ اللّٰہِ! إِنَّہٗ کَبُرَ عَلَی أَصْحَابِکَ ھٰذِہِ الْآیَۃُ۔ فَقَالَ: إِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَفْرِضِ الزَّکَاۃَ اِلاَّ لِیُطَیِّبَ مَا بَقِيَ مِنْ أَمْوَالِکُمْ، وَإِنَّمَا فَرَضَ الْمَوَارِیْثَ  وَذَکَرَ کَلِمَۃً لِتَکُوْنَ لِمَنْ بَعْدَکُمْ۔ 


حضرت ابنِ عباس? فرماتے ہیں کہ جب قرآنِ پاک میں آیتِ شریفہ { وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّۃَ } نازل ہوئی  تو صحابہ کرام? پر یہ آیت بہت شاق ہوئی۔ حضرت عمرؓنے فرمایا کہ اس مشکل کو میں حل کروں گا۔حضرت عمرؓ یہ فرماکر حضورﷺ  کی خدمت میں تشریف لے گئے اور وہاں حاضر ہوکر عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ آیت تو لوگوں کو  
فَقَالَ: فَکَبَّرَ عُمَرُ ؓ ثُمَّ قَالَ لَہٗ: أَلَا أُخْبِرُکَ بِخَیْرِ مَا یَکْنِزُ الْمَرئُ؟ الْمَرْأَۃُ الصَّالِحَۃُ، إِذَا نَظَرَ إِلَیْھَا سَرَّتْہُ، وَإِذَا أَمَرَھَا أَطَاعَتْہُ، وَإِذَا غَابَ عَنْھَا حَفِظَتْہُ۔
رواہ أبو داود وکذا في مشکاۃ المصابیح۔


بڑی شاق ہورہی ہے۔ حضورﷺ نے ارشاد فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ اسی لیے فرض کی ہے تاکہ بقیہ مال کو عمدہ اور طیب بنا دے، اورمیراث تو آخر اسی وجہ سے فرض ہوئی کہ مال بعد میں باقی رہے۔ حضرت عمر ؓ 
نے خوشی میں اللہ اکبر فرمایا۔  پھر حضورﷺنے ارشادفرمایا کہ میں بہترین چیز خزانہ کے طور پر رکھنے کی بتائوں؟ وہ عورت ہے جو نیک ہو کہ جب خاوند اس کو دیکھے تو اس کی طبیعت خوش ہو جائے اور جب اس کو کوئی حکم کرے تو وہ اطاعت 
Flag Counter