Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

89 - 607
اور یہ بات نہ ہو تو ولیمہ کا کھانا مسنون ہے۔
ایک حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد آیا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کو ایسی جگہ پانی پلائے جہاں پانی ملتا ہو اس نے ثواب کے اعتبار سے گویا ایک غلام آزاد کیا۔ اور جو شخص کسی کو ایسی جگہ پانی پلائے جس جگہ پانی نہ ملتا ہو اس نے گویا اس کو زندگی بخشی۔ یعنی مرتے ہوئے کو گویا ہلاکت سے بچایا۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں ہے کہ افضل ترین صدقہ یہ ہے کہ کسی بھوکے کو (آدمی ہو یا جانور) کھانا کھلائے۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں ہے کہ اللہ کو سب سے زیادہ یہ عمل پسند ہے کہ کسی مسکین کو بھوک کی حالت میں روٹی کھلائے یا اس کا قرض ادا کرے یا اس کی مصیبت کو زائل کرے۔ (کنز العمال)
عبید بن عمیرؓکہتے ہیں کہ قیامت کے دن آدمیوں کا حشر ایسی حالت میں ہوگا کہ وہ انتہائی بھوک اور پیاس کی حالت میں بالکل ننگے ہوں گے۔ پس جس شخص نے دنیا میں کسی کو اللہ کے واسطے کھانا کھلایا ہوگا اللہ اس دن اس کو شکم سیر فرمائیں گے۔ اور جس نے کسی کو اللہ کے واسطے پانی پلایا ہوگا حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو سیراب فرمائیں گے۔ اور جس نے کسی کو کپڑا پہنایا ہوگا حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو لباس عطا فرمائیں گے۔ (اِحیاء العلوم)
۱۴۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ : اَلسَّاعِيْ عَلَی 


حضورِاقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ بے خاوند والی عورت اور مسکین کی ضرورت میں کوشش 
الْأَرْمَلَۃِ وَالْمِسْکِیْنِ کَالسَّاعِيْ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔ وَأَحْسِبُہٗ قَالَ: کَالْقَائِمِ لَایَفْتُرُ وَکَالصَّائِمِ لَا یُفْطِرُ۔
متفق علیہ، مشکاۃ المصابیح۔


کرنے والا ایسا ہے جیسا کہ جہاد میں کوشش  کرنے والا۔ اور غالبًا یہ بھی فرمایا کہ ایسا ہے جیسا رات بھر نماز پڑھنے والا کہ ذرا بھی سستی نہ کرے اور دن بھر روزہ رکھنے والا کہ ہمیشہ روزہ دار رہے۔
فائدہ: بے خاوند والی عورت سے عام مراد ہے کہ رانڈ ہوگئی ہو یا اس کو خاوند میسر ہی نہ ہوا ہو۔ اس حدیثِ پاک میں ان دونوں کے لیے کوشش کرنے والے کے لیے یہ اجر و ثواب اور فضیلت ہے خواہ اس کی کوشش سے کوئی ثمرہ پیدا ہوا ہو یا نہ ہوا ہو۔ ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے یا اس کونفع پہنچانے کے لیے چلے تو اس کو اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والوں کا ثواب ملتا ہے۔ (کنز العمال)
Flag Counter