Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

87 - 607

نیک لوگ بڑی آسایش میں ہوں گے۔ مسہریوں پر بیٹھے ہوئے (بہشت کے عجائب) دیکھتے ہوں گے۔ اے مخاطب! تو ان کے چہروں میں آسایش کی بشاشت اور تراوٹ پہچانے گا۔ ان کو پینے کے لیے 
خالص شراب سربہ مہر جس پر مشک کی مہر گی ملے گی۔ حرص کرنے والوں کو اس چیز میں حرص کرنا چاہیے۔ یعنی حرص کرنے کی چیزیں یہ ہیں۔
مجاہد  ؒ کہتے ہیں کہ’’ رحیق‘‘ جنت کے شرابوں میں سے ایک شراب ہے جو مشک سے بنائی گئی ہے اوراس میں تسنیم کی آمیزش ہے۔ تسنیم کا ذکر اسی سورت میں اس آیت سے آگے ہے۔ قتادہ  ؒ کہتے ہیں کہ تسنیم جنت کی شرابوں میں سے افضل ترین شراب ہے۔ مقربین اس کو خالص پییں گے اور دوسرے درجہ کے لوگوں کی شرابوں میں اس کی آمیزش ہوگی۔ حضرت حسن بصری  ؒ سے بھی نقل کیا گیا کہ رحیق ایک شراب ہے جس میں تسنیم کی آمیزش ہے۔
حدیثِ بالا میں جو فضیلت ارشاد فرمائی ہے وہ ننگے پن کی حالت، بھوک اور پیاس کی حالت میں کپڑا پہنانے اور کھلانے پلانے کی فضیلت بیان فرمائی ہے۔ یہ حالت خرچ کرنے والے کی ہے یا جس پر خرچ کیا گیا ہے اس کی ہے، دونوں احتمال ہیں۔
پہلی صورت میں حدیثِ پاک کا مطلب یہ ہے کہ خود ننگا ہے، یعنی کپڑے کا ضرورت مند ہے، اور دوسرے کو اس حالت میں کپڑا پہنائے۔ خود بھوکا ہے اور کھانا کچھ میسر ہوگیا تو دوسرے کو ترجیح دیتا ہے۔ خود پیاس ہے، لیکن پانی اگر مل گیا ہے تو بجائے خود پینے کے دوسرے پر اِیثار کرتا ہے۔ اس مطلب کے موافق یہ حدیثِ پاک قرآن پاک کی اس آیتِ شریفہ کی تفسیر ہوگی جو آیات کے سلسلہ میں نمبر(۲۸) پر گزری ہے : 
{ یُؤْثِرُوْنَ عَلٰی اَنْفُسِھِمْ وَلَوْکَانَ بِھِمْ خَصَاصَۃٌ } 
کہ یہ لوگ اپنے اوپر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود کو احتیاج ہو۔
د وسرا مطلب یہ ہے کہ یہ سب حالات ان لوگوں کے ہیں جن پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ اس مطلب کے موافق حدیث شریف کا مطلب یہ ہے کہ ہر چیز جتنی زیادہ ضرورت کے موقع پر خرچ کی جائے گی اتنے ہی زیادہ ثواب کی بات ہوگی۔ ایک غریب کو کپڑا دیا جائے اس کا بہرحال ثواب ہے، لیکن ایسے شخص کو کپڑا پہنایا جائے جو ننگا پھر رہا ہے، پھٹے ہوئے کپڑے پہن رہا ہے، اس کا ثواب عام غربا سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک فقیر کو کھانا دیا جاتا ہے، ہر حال میں اس کاثواب ہے، لیکن ایسے شخص کو کھانا کھلایا جائے جس پر فاقہ مسلّط ہو، اس کا ثواب بہت زیادہ ہے۔ اسی طرح ہر شخص کو پانی پلانے کا 
Flag Counter