Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

82 - 607
پانی کا دیا ہو، یا میرے لیے کوئی نیا یا پرانا کپڑا دیا ہو، ان کے ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل کر دو۔ اس پر فقرائے امت اٹھیں گے اور کسی کا ہاتھ پکڑ کر کہیں گے کہ یا اللہ! اس نے مجھے کھانا کھلایا تھا، اس نے مجھے پانی پلایا تھا۔ کوئی بھی فقرائے امت میں سے چھوٹا یا بڑا شخص ایسا نہ ہوگا جو ان کو جنت میں داخل نہ کرائے۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص کسی جاندار کو جو بھوکا ہو کھانا کھلائے، حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو جنت کے بہترین کھانوں میں سے کھانا کھلائیں گے۔(کنز العمال) ایک حدیث میں آیا ہے کہ جس گھرسے لوگوں کو کھانا کھلایا جاتا ہو، خیر اس گھر کی طرف ایسی تیزی سے بڑھتی ہے جیسی تیزی سے چھری اونٹ کے کوہان میں چلتی ہے۔ (کنز العمال) حضرت عبداللہ بن مبارک  ؒ عمدہ کھجوریں دوسروں کو کھلاتے اور کہتے کہ جو شخص زیادہ کھائے گا اس کو فی کھجور ایک دِرَم دیا جائے گا۔ (اِحیاء العلوم)
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے فقیروں اور مسکینوں کا اِکرام کیا؟ آج تم جنت میں ایسی طرح داخل ہو جائو کہ نہ تم پر کسی قسم کا خوف ہے نہ تم غمگین ہو۔ اور ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے بیمار، فقیروں اور غریبوں کی عیادت کی؟ آج وہ نور کے منبروں پر بیٹھیںاور اللہ  سے باتیں کریں۔ اور دوسرے لوگ حساب کی سختی میں مبتلا ہوں گے۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں ہے کتنی حوریں ایسی ہیں جن کا مہر ایک مٹھی بھر کھجور یا اتنی ہی مقدار کوئی اور چیز دینا ہے۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں آیا ہے کہ بھوکے کو کھانا کھلانے سے زیادہ افضل کوئی صدقہ نہیں۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں آیا ہے کہ مغفرت کے واجب کرنے والی چیزوں میں بھوکوں کو کھانا کھلانا ہے۔ (کنزالعمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ اللہ  کے نزدیک سب اعمال سے زیادہ محبوب کسی مسلمان کو خوش کرنا ہے یا اس پر سے غم کا ہٹانا ہے یا اس کا قرض ادا کر دینا ہے یا بھوک کی حالت میں اس کو کھانا کھلانا ہے۔ (کنز العمال) یعنی یہ سب اعمال زیادہ پسندیدہ ہیں جو بھی ہوسکے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ مغفرت کے واجب کرنے والی چیزوں میں کسی مسلمان کو خوشی پہنچانا ہے، اس کی بھوک کو زائل کرنا ہے، اس کی مصیبت کو ہٹانا ہے۔(کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کی دنیاوی حاجت پوری کرتا ہے حق تعالیٰ شا نہٗ اس کی بہتّر حاجتیں پوری کرتے ہیں، جن میں سے سب سے ہلکی چیز اس کے گناہوں کی مغفرت ہے۔ (کنز العمال) یعنی اور حاجتیں مغفرت سے بھی بڑھ کر ہیں۔ نیز حدیث نمبر (۱۳ ) میں بھی اس کا بیان آ رہا ہے۔
۱۲۔ عَنْ أَسْمَائَ ؓ قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ : أَنْفِقِيْ وَلَا تُحْصِيْ فَیُحْصِيَ اللّٰہُ عَلَیْکِ، وَلَا تُوْعِيْ فَیُوْعِيَ اللّٰہُ عَلَیْکِ، اِرْضَخِيْ مَا اسْتَطَعْتِ۔
Flag Counter