Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

81 - 607
سے کسی کانٹے وغیرہ تکلیف دینے والی چیز کا ہٹانا بھی صدقہ ہے۔ اپنے ڈول سے کسی کے برتن میں پانی ڈال دینا بھی صدقہ ہے۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں آیا ہے کہ قیامت کے دن جہنمی آدمی ایک صف میں کھڑے کیے جائیںگے، ان پر ایک مسلم (کامل جنتی) گزرے گا۔ اس صف میں سے ایک شخص اس سے کہے گا: تو میرے لیے اللہ تعالیٰ کے یہاں سفارش کر دے۔ وہ پوچھے گا کہ تو کون ہے؟ وہ جہنمی کہے گا کہ تُو مجھے نہیں پہچانتا؟ تُو نے دنیا میں ایک مرتبہ پانی مانگا تھا جس پر میں نے تجھے پانی پلایا تھا۔ اس پر وہ سفارش کرے گا۔ (اور وہ قبول ہو جائے گی) اسی طرح دوسرا شخص کہے گا کہ تو نے مجھ سے دنیا میں فلاں چیز مانگی تھی وہ میں نے تجھ کو دی تھی۔ (کنز العمال)
ایک اور حدیث میں ہے کہ جہنمیوں کی صف پر ایک جنتی کا گزر ہوگا تو ان میں سے ایک شخص اس کو آواز دے کر کہے گا کہ تم مجھے نہیں پہچانتے؟ میںوہی تو ہوںجس نے فلاں دن تمہیں پانی پلایا تھا، فلاں وقت تمہیں وضو کا پانی دیا تھا۔ (مشکاۃ المصابیح) ایک اور حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن جنتی اور جہنمی لوگوں کی جب صفیں لگ جائیں گی تو جہنمی صفوں میں سے ایک شخص کی نظر جنتی صفوں میں سے کسی شخص پر پڑے گی اور وہ اس کو یاد دلائے گا کہ میں نے دنیا میں تیرے ساتھ فلاں احسان کیا تھا۔ اس پر وہ جنتی شخص اس کا ہاتھ پکڑ کر حق تعالیٰ شا نہٗ کی بارگاہ میں عرض کرے گا کہ یااللہ! اس کا مجھ پر فلاں احسان ہے۔ اللہ پاک کی طرف سے ارشاد ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کے طفیل اس کو جنت میں داخل کر دیا جائے۔ (کنز العمال)
ایک حدیث میں ہے کہ فقرا کی جان پہچان کثرت سے رکھا کرو اور ان کے اوپر احسانات کیاکرو، ان کے پاس بڑی دولت ہے۔ کسی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! وہ دولت کیا ہے؟ حضورﷺنے فرمایا کہ ان سے قیامت کے دن کہا جائے گا کہ جس نے تمہیں کوئی ٹکڑا کھلایا ہو یا پانی پلایا ہو یا کپڑا دیا ہو، اس کاہاتھ پکڑ کرجنت میں پہنچا دو۔ ایک حدیث میں ہے کہ حق تعالیٰ شا نہٗ فقیر سے قیامت کے دن ایسی طرح معذرت کریں گے جیسا کہ آدمی آدمی سے کیا کرتا ہے۔ اور فرمائیں گے کہ میری عزت اور جلال کی قسم! میں نے دنیا کو تجھ سے اس لیے نہیں ہٹایا تھا کہ تو میرے نزدیک ذلیل تھا، بلکہ اس لیے ہٹایا تھا کہ تیرے لیے آج بڑا اِعزاز ہے۔ میرے بندے! ان جہنمی لوگوں کی صفوں میں چلا جا، جس نے تجھے میرے لیے کھانا کھلایا ہو یا کپڑا دیا ہو وہ تیرا ہے۔ وہ اس حالت میں ان میں داخل ہو گا کہ یہ لوگ منہ تک پسینہ میں غرق ہوں گے۔ وہ پہچان کر ان کو جنت میں داخل کرے گا۔ (روض الریاحین) 
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن ایک اعلان ہوگا کہ امت ِمحمدیہ کے فقرا کہاں ہیں؟ اٹھو اور لوگوں کو میدانِ قیامت میں سے تلاش کرلو۔ جس شخص نے تم میں سے کسی کومیرے لیے ایک لقمہ دیا ہو، یا میرے لیے کوئی گھونٹ 
Flag Counter