Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

78 - 607
اختیار کروں جو بنی اسرائیل کا ایک نیک مرد کرتا تھا کہ ایک تہائی صدقہ کر دوں اور ایک تہائی اس میں چھوڑ دوں اور ایک تہائی ان کے پاس لے آئوں۔ (کنز العمال) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ کرام ? بھی اس نسخہ پر عمل فرماتے تھے۔
۱۰۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ : غُفِرَ لِامْرَأَۃٍ مُوْمِسَۃٍ مَرَّتْ بِکَلْبٍ عَلَی رَأْسِ رَکِيٍّ یَلْھَثُ کَادَ یَقْتُلُہٗ الْعَطْشُ، فَنَزَعَتْ خُفَّھَا فَأَوْثَقَتْہُ بِخِمَارِھَا فَنَزَعَتْ لَہٗ مِنَ الْمَآئِ فَغُفِرَلَھَا بِذٰلِکَ۔ قِیْلَ: إِنَّ لَنَا فِي الْبَھَائِمِ أَجْرًا؟ قَالَ: فِيْ کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَۃٍ أَجْرٌ ۔                   
             متفق علیہ، مشکاۃ المصابیح۔


حضورِ اقدسﷺ کاارشاد ہے کہ ایک فاحشہ عورت (رنڈی) کی اتنی بات پر بخشش کر دی گئی کہ وہ چلی جا رہی تھی، اس نے ایک کنویں پر دیکھا کہ ایک کتا کھڑا ہوا ہے جس کی زبان پیاس کی شدت کی وجہ سے باہر نکلی پڑی ہے اور وہ مرنے کو ہے۔ اس عورت نے اپنے پائوں کا (چمڑہ کا) موزہ نکالا اوراس کو اپنی اوڑھنی میں باندھ کر کنویں میں سے پانی نکالا او ر اس کتے کو پلایا۔ حضورِ اقدس ﷺ 
سے کسی نے پوچھا: کیا ہم لوگوں کو جانوروں کے صلہ میں بھی ثواب ملتا ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہر جگر رکھنے والے (یعنی جاندار) پر احسان کرنے میں ثواب ہے۔ (مسلمان ہویا کافر، آدمی ہو یا جانور)
فائدہ: یہ قصہ بنی اسرائیل کی ایک رنڈی کا ہے جیسا کہ بعض روایات میں اس کی تصریح ہے۔ (کنز العمال) ’’بخاری شریف‘‘ وغیرہ میں ایک اور قصہ اسی قسم کا ایک مرد کا بھی آیا ہے۔ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ایک شخص جنگل میں چلا جا رہا تھا۔ اس کو پیاس کی شدت نے بہت پریشان کیا۔ وہ ایک کنوئیں میں اترا اور جب پانی پی کر باہر نکلا تو اس نے دیکھا کہ ایک کتاپیاس سے بے تاب ہے اور پیاس کی شدت سے گارے میں منہ مار رہا ہے۔ اس شخص کو خیال ہوا کہ اس کوبھی پیاس کی وہی تکلیف ہورہی ہے جو مجھے تھی۔ کوئی چیز پانی نکالنے کی تھی نہیں اس لیے اپنے پائوں کا موزہ نکالا اور دوبارہ کنویں میں اتر کر اس کو بھرا اور موزہ کو منہ سے پکڑ کر دونوں ہاتھوں کی مدد سے اوپر چڑھا اور وہ پانی اس کتے کو پلایا۔ حق تعالیٰ شا نہٗ نے اس کے اس کارنامہ کی قدر فرمائی اور اس شخص کی مغفرت فرما دی۔ صحابہ نے عرض کیا: یارسول اللہ! جانوروں میں بھی اجر ہوتا ہے؟ حضورﷺنے فرمایا کہ ہر جگر رکھنے والے (یعنی جاندار) میں اجر ہے۔ (بخاری) ایک حدیث میں ہے ہرگرم جگر رکھنے والے میں اجر ہے۔ (کنز العمال)
’’موزہ میں پانی بھرنے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ عرب میں چمڑہ کے موزوں کا عام رواج ہے اور ان میں پانی بھرنے سے کم گرتا 
Flag Counter