Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

75 - 607
(بے محل لہو و لعب اور شہوتوں میں خرچ کرتا ہے) نہ اس مال میں اللہ کا خوف کرتا ہے، نہ صلہ رحمی کرتا ہے، نہ حق کے موافق خرچ کرتا ہے۔ یہ شخص (قیامت میں) خبیث ترین درجہ میں ہوگا۔ چوتھا وہ شخص ہے جس کو اللہ  نے نہ مال عطا کیا نہ علم دیا۔ وہ تمنا کرتا ہے کہ اگر میرے پاس مال ہو تو میں فلاں (یعنی نمبر ۳) کی طرح خرچ کروں، تو اس کو اس نیت کا گناہ ہوگا، اور وبال میں یہ اور نمبر(۳) برابر ہو جائیں گے۔ (المشکوٰۃ بروایۃ الترمذي وقال: حدیث صحیح)
حضرت ابنِ عباس? حضورِ اقدسﷺکا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ صدقہ کرنا مال کو کم نہیں کرتا۔ اور جب کوئی شخص صدقہ کرنے کے لیے ہاتھ بڑھاتا ہے تو وہ مال فقیر کے ہاتھ میں جانے سے پہلے اللہ  کے پاک ہاتھ میں جاتا ہے۔ (یعنی قبول ہوتا ہے) اور جو شخص ایسی حالت میں دستِ سوال بڑھاتا ہے کہ بغیر سوال کے اس کا کام چل جاتا ہو، تو حق تعالیٰ شا نہٗ اس پر فقر کا دروازہ کھول دیتے ہیں۔ (الترغیب والترہیب)
حضرت قیس بن سِلَع انصاریؓ فرماتے ہیں کہ میرے بھائیوں نے حضورِ اقدس ﷺ سے میری شکایت کی کہ یہ بہت اِسراف کرتا ہے اور اپنے مال کو بے جا خرچ کرتا ہے۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں باغ میں سے اپنا حصہ لے لیتا ہوں اور اللہ کے راستہ میں بھی خرچ کرتا ہوں اور جو مجھ سے ملنے آتے ہیں ان کو بھی کھلاتا ہوں۔ حضورﷺ نے میرے سینہ پر ہاتھ مار کر تین بار فرمایا کہ خرچ کیا کر، اللہ  تجھ پر خرچ فرمائیں گے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد میں ایک سفرِ جہاد میں چلا تو میرے پاس سواری بھی اپنی تھی اور اپنے سب گھر والوں  سے زیادہ ثروت مجھے حاصل تھی۔ (الترغیب والترہیب) یعنی جو لوگ بڑی احتیاط کے ساتھ خرچ کرتے تھے ان کے پاس اتنا نہ تھا جتنا مجھ بے دریغ خرچ کرنے والے کے پاس تھا۔
حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضورِ اقدسﷺ نے خطبہ میں ارشاد فرمایا: اے لوگو! اللہ سے توبہ کرو، قبل اس کے کہ تمہیں موت آجائے۔ اور نیک کاموں میں جلدی کرو، اس سے پہلے کہ تم ادھر ادھر مشغول ہو جائو۔ اور اپنے اور اللہ کے درمیان تعلقات کو جوڑ لو، اس کا ذکر کثرت سے کرکے، اور مخفی اور علانیہ صدقہ بہت کثرت سے دے کر کہ اس کی وجہ سے تمہیں رزق دیا جائے گا، تمہاری مدد کی جائے گی، تمہارے نقصان کی تلافی کی جائے گی۔ (الترغیب والترہیب) ایک حدیث میں آیا ہے کہ صدقہ کے ذریعہ رزق پر مدد چاہو۔ دوسری حدیث میں آیا ہے کہ صدقہ کے ذریعہ سے رزق اتارو۔ (کنز العمال) ایک حدیث میں آیا ہے کہ صدقہ سے مال میں زیادتی ہوتی ہے۔ (کنز العمال)
حضرت عبدالرحمن بن عوفؓکہتے ہیں کہ حضورِ اقدسﷺنے ارشاد فرمایا کہ تین چیزیں ہیں، قسم ہے اس ذات پاک کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! کہ میں ان چیزوں پر قسم کھاتا ہوں۔ اوّل یہ کہ صدقہ کرنے سے مال کم نہیں ہوتا، اس لیے خوب صدقہ کیا کرو۔ دوسرے یہ کہ جس بندہ پر کوئی ظلم کیا جائے اور وہ اس کو معاف کر دے تو حق تعالیٰ شا نہٗ قیامت 
Flag Counter