Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

72 - 607
حفاظت میں رہے گا۔
 ابنِ ابی الجعد ؒ کہتے ہیں کہ صدقہ برائیوں کے ستر دروازے بند کرتا ہے۔ (اِحیاء العلوم) ایک حدیث میں ہے کہ صبح کو سویرے سویرے صدقہ کیا کرو، اس لیے کہ بَلا صدقہ سے آگے نہیں بڑھتی۔ (الترغیب و الترہیب) آیات کے ذیل میں نمبر (۱۹) پر ابنِ ابی الجعد ؒکی نقل سے ایک واقعہ بھی بھیڑیے کا گزرچکا ہے اور متعدد ر وایات اس مضمون کی گزر چکی ہیں۔ 
حضرت انسؓ حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ صدقہ اللہ کے غصہ کو دور کرتا ہے اور بری موت کو ہٹاتا ہے۔ (مشکاۃ المصابیح) علما نے لکھا ہے کہ صدقہ مرنے کے وقت شیطان کے وسوسہ سے محفوظ رکھتا ہے اور مرض کی شدت کی وجہ سے ناشکری کے الفاظ نکلنے سے حفاظت کرتا ہے اور ناگہانی موت کو روکتا ہے۔ غرض حسنِ خاتمہ کا معین ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ صدقہ قبر کی گرمی کو زائل کرتا ہے اور آدمی قیامت کے دن اپنے صدقہ کے سایہ میں ہوگا۔ (کنز العمال ) یعنی جتنا زیادہ صدقہ کرے گا اتنا ہی زیادہ سایہ ہوگا۔
حضرت معاذؓ نے حضورِ اقدسﷺ سے عرض کیا: مجھے ایسا عمل بتا دیجیے جو جنت میں داخل کر دے اور جہنم سے دور رکھے۔ حضورﷺنے فرمایا: تم نے بہت بڑی بات پوچھی اور وہ بہت آسان چیز ہے جس پر اللہ آسان کر دے۔ اور وہ یہ ہے کہ اللہ کی اخلاص سے عبادت کرو، کسی کو اس کا شریک نہ بنائو، نماز کو قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرتے رہو، رمضان المبارک کے روزے رکھو اور بیت اللہ شریف کا حج کرو۔ اس کے بعد حضورﷺ نے فرمایا کہ میں تمہیں خیر کے دروازے بتائوں؟ (یعنی جن دروازوں سے آدمی خیر تک پہنچتا ہے) اور وہ یہ ہیں: روزہ ڈھال ہے (یعنی جیسا ڈھال کی وجہ سے آدمی دشمن کے حملہ کو روکتا رہتا ہے اسی طرح روزہ کے ذریعہ شیطان کے حملوں کو روکتا ہے) اور صدقہ خطائوں کو ایسا بجھا دیتا ہے جیسا پانی آگ کو بجھا دیتا ہے او ر رات کے درمیانی حصہ میں نماز۔ (بھی ایسی ہی چیز ہے) اس کے بعد حضورﷺ نے یہ آیتِ شریفہ تلاوت فرمائی { تَتَجَا فی جُنُوْبُھُمْ } یہ آیتِ شریفہ آیات کے ذیل میں نمبر (۱۹) پر گزر چکی ہے۔ پھر حضورﷺنے فرمایا کہ میں تم کو سارے کام کا سر اور اس کاستون اور اس کی بلندی بتائوں؟ سب کا سر تو اسلام ہے (کہ اس کے بغیر تو کوئی چیز معتبر ہی نہیں) اور اس کا ستون نماز ہے (کہ جیسے بغیر ستون کے مکان کا باقی رہنا مشکل ہے، ایسے ہی بغیر نماز کے اسلام کا بقا مشکل ہے ) اور اس کی بلندی جہاد ہے۔ (یعنی جہاد سے اس کو بلندی ملتی ہے) پھر حضورﷺنے فرمایا کہ ان سب چیزوں کی جڑ بتائوں؟ (جس پر ساری بنیاد قائم ہوتی ہے) حضورﷺ نے اپنی زبان مبارک پکڑ کر ارشاد فرمایا کہ اس کو قابو میں رکھو۔ حضرت معاذؓکہتے ہیں: میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا ہم اس پر بھی پکڑے جائیںگے جو کچھ بات چیت زبان سے کرلیتے ہیں؟ حضورﷺنے فرمایا: تجھ کو تیری ماں روئے اے معاذ! کیا 
Flag Counter