Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

69 - 607
بہت کچھ صدقات اور اَوقاف کرنے کی اُمنگیں لوگوں میں تھیں، لیکن بیماری نے ایسا گھیرا کہ مہلت ہی نہ لینے دی۔ کسی پر فالج گرگیا، کسی کی زبان بند ہوگئی، کہیں ورثا تیماردار بیچ میں حائل ہوگئے۔ اور اگر ان سب عوارض سے بچ کر اس کی نوبت آبھی جائے، جو بہت کم آتی ہے، تب بھی وہ درجہ ثواب کا تو ہوتا نہیں جو اپنی خواہشات کو نقصان پہنچا کر صدقہ کرنے کا ہے۔ البتہ اگر اپنی زندگی میں کوتاہی سے نہ کرسکا ہو تو مرنے ہی کے وقت کو غنیمت سمجھے کہ مرنے کے بعد کوئی کسی کو نہیں پوچھتا، سب دوچار دن رو کر بھول جاتے ہیں، روزانہ کے یہ مشاہدے ہیں۔ جو کچھ لے جانا ہے خود ہی اپنے ساتھ لے جائو کام دے گا۔
۶۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃََ ؓ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَۃٍ۔ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِہٖ فَوَضَعَھَا فِيْ یَدِ سَارِقٍ، فَأَصْبَحُوْا یَتَحَدَّثُوْنَ: تُصُدِّقَ اللَّیْلَۃَ عَلَٰی سَارِقٍ۔ فَقَالَ:


(بنی اسرائیل کے) ایک آدمی نے اپنے دل میں کہا کہ آج رات کو چپکے سے صدقہ کروں گا۔ چناںچہ رات کو چپکے سے ایک آدمی کے ہاتھ میں مال دے کر چلا آیا۔ صبح کو لوگوں میں آپس میں چرچا ہوا کہ رات 
 اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَی سَارِقٍ، لأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَۃٍ۔ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِہٖ فَوَضَعَھَا فِيْ یَدِ زَانِیَۃٍ، فَأَصْبَحُوْا یَتَحَدَّثُوْنَ: تُصُدِّقَ اللَّیْلَۃَ عَلی زَانِیَۃٍ۔ فَقَالَ: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَی زَانِیَۃٍ، لأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَۃٍ۔ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِہٖ فَوَضَعَھَا فِيْ یَدِ غَنِيٍّ، فَأَصْحَبُوْا یَتَحَدَّثُوْنَ: تُصُدِّقَ اللَّیْلَۃَ عَلَی غَنِيٍّ۔ فَقَالَ: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی سَارِقٍ وَزَانِیَۃٍ وَغَنِيٍّ۔ فَأُتِيَ فَقِیْلَ لَہٗ: أَمَّا صَدَقَتُکَ عَلَی سَارِقٍ فَلَعَلَّہٗ أَنْ یَسْتَعِفَّ عَنْ سَرَقَتِہٖ، وَأَمَّا الزَّانِیَۃُ فَلَعَلَّھَاأَنْ تَسْتَعِفَّ عَنْ زِنَاھَا، وَأَمَّا الْغَنِيُّ فَلَعَلَّہٗ یَعْتَبِرُ فَیُنْفِقُ مِمَّا أَعْطَاہُ اللّٰہُ۔
متفق علیہ، مشکاۃ المصابیح۔


کوئی شخص ایک چور کو صدقہ دے گیا۔ اس صدقہ کرنے والے نے کہا: یا اللہ! چور پر صدقہ کرنے میں بھی تیرے ہی لیے تعریف ہے۔ (کہ اس سے بھی زیادہ بدحال کو دیا جاتا، تو ہی بتا میں کیا کرسکتا تھا؟) پھر اس نے دوبارہ ٹھانی کہ آج رات کو پھرصدقہ کروں گا۔ (کہ پہلا تو ضائع گیا) چناںچہ رات کو صدقہ کا مال لے کر نکلا اور اس کو ایک عورت کو دے آیا۔ (یہ خیال کیا ہوگا کہ یہ تو چوری کیا کرے گی) صبح کو چرچا ہوا کہ رات کوئی شخص فلاں بدکار عورت کو صدقہ دے گیا۔ اس نے کہا: یا اللہ! تیرے ہی لیے تعریف ہے زنا کرنے والی عورت پر بھی۔ (کہ میرا مال تو اس سے بھی کم درجہ کے قابل 
Flag Counter