Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

62 - 607
بھی موٹے تھے۔ ہیئت بھی ایسی ہی تھی، یعنی بہت معمولی سی۔ اُس مجمع کے پاس کھڑے ہوکر اوّل سلام کیا، پھر فرمایا کہ خزانہ جمع کرنے والوں کو خوش خبری دو اس پتھر کی جو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا، پھر وہ ان کے پستان پر رکھ دیا جائے گا، جس کی گرمی سے اور شدت سے گوشت وغیرہ پک کر مونڈھے کے اوپر سے اُبلنے لگے گا، اور پھر وہ پتھر مونڈھے پر رکھا جائے گا تو وہ سب کچھ پستان سے بہنے لگے گا۔ یہ کہہ کر وہ مسجد کے ایک ستون کے پاس جاکر بیٹھ گئے۔ اَحنف ؒکہتے ہیں کہ میںان کو جانتا نہ تھا کہ یہ کون بزرگ ہیں۔ میں ان کی بات سن کر ان کے پیچھے پیچھے چل دیا اور اسی ستون کے پاس بیٹھ گیا اور میں نے عرض کیا کہ اس مجمع والوں نے آپ کی بات کی طرف کچھ توجہ نہیں کی، بلکہ اس گفتگو کو ناپسند سمجھا۔ وہ فرمانے لگے: یہ بے وقوف ہیں، کچھ سمجھتے نہیں ہیں، مجھ سے میرے محبوب نے کہا ہے۔ احنف نے پوچھا کہ آپ کے محبوب کون؟ کہنے لگے: حضورِ اقدس ﷺ، ’’اے ابو ذر ! تم اُحد کا پہاڑ دیکھتے ہو؟‘‘ میں یہ سمجھا کہ کسی جگہ کام کو بھیجنا مقصود ہے، اس لیے یہ دکھلانا ہے کہ کتنا دن باقی ہے۔ میں نے کہا: جی ہاں دیکھ رہا ہوں۔ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر میرے پاس اس پہاڑ کے برابر سونا ہو تو میرا دل چاہتا ہے کہ اس سارے کو خرچ کر دوں مگر تین دینار۔ (جن کا بیان اور روایات میں ہے) اس کے بعد ابوذرؓنے کہا: لیکن یہ لوگ سمجھتے نہیں، دنیا کو جمع کرتے جاتے ہیں۔ اور مجھے خدا کی قسم! نہ تو ان سے دنیا کی طلب نہ دین کا استفتا کرنا ہے۔ پھر میں کیوں دبوں؟ مجھے تو صاف صاف کہنا ہے۔ (فتح الباری) حضرت ابوذرؓکا ایک واقعہ دوسری فصل کے سلسلۂ آیات میں نمبر (۵) پر بھی آرہا ہے۔
۲۔عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: مَا مِنْ یَوْمٍ یُصْبِحُ الْعِبَادُ فِیْہِ إِلَّا مَلَکَانِ یَنْزِلَانِ فَیَقُوْلُ أَحَدُھُمَا: اَللّٰھُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا۔ وَیَقُوْلُ الآخَرُ: اَللّٰھُمَّ أَعْطِ مُمْسِکًا تَلَفًا۔ 
متفق علیہ، مشکاۃ المصابیح۔


حضورِ اقدس ﷺ کاارشاد ہے کہ روزانہ صبح کے وقت د و فرشتے (آسمان سے) اترتے ہیں۔ ایک دعا کرتا ہے: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بدل عطا فرما۔ دوسرا دعا کرتا ہے: اے اللہ! روک کر رکھنے والے کا مال برباد کر۔
فائدہ: قرآنِ پاک کی آیات میں بھی نمبر (۲۰) پر جو آیت گزری ہے اس سے اس کی تائید ہوتی ہے، جس کا مضمون یہ ہے کہ جو کچھ تم خرچ کرو گے اللہ تعالیٰ اس کابدل عطا کرے گا۔ اس جگہ اور بھی متعدد روایات اس کی تائید میں گزر چکی ہیں۔ حضرت ابو درداءؓ حضورِاقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جب بھی آفتاب طلوع ہوتا ہے تو اس کی دونوں طرف دوفرشتے اعلان کرتے ہیں، جس کو جن وانس کے سوا سب سنتے ہیں، کہ اے لوگو! اپنے رب کی طرف چلو، تھوڑی چیز جوکفایت کا درجہ رکھتی ہو، اس 
Flag Counter