Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

61 - 607
حضرت انسؓ ہی سے دوسری حدیث میں ہے کہ حضورﷺکی خدمت میں ہدیہ میں کہیں سے تین پرند آئے۔ ان میں سے ایک حضورﷺنے اپنے خادم کو مرحمت فرمادیا۔ دوسرے دن وہ خادم اس پرند کو لے کر حاضر ہوئے۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں منع نہیںکر رکھا کہ کل کے واسطے کوئی چیز نہ رکھو، کل کی روزی اللہ خود مرحمت فرمائیں گے۔ حضرت سَمُرہؓ حضورﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ میں بعض مرتبہ دوباری کو محض اس لیے دیکھنے جاتا ہوں کہ کہیں اس میں کوئی چیز پڑی نہ رہ جائے اور میری موت اس حال میں  آجائے کہ وہ میرے پاس ہو۔ (الترغیب والترہیب)
حضرت ابو ذر غفاری ؓ مشہور صحابی ہیں۔ بڑے زاہد حضرات میں تھے۔ مال سے عداوت کے ان کے بہت سے عجیب واقعات ہیں۔ جن میں سے ایک عجیب قصہ آیات کے ذیل میں نمبر (۱۱) پر گزر چکا ہے۔ ان سے بھی یہ حدیث نقل کی گئی ہے۔ کہتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ حضورﷺکے ساتھ تھا۔ حضورﷺنے اُحد کے پہاڑ کو دیکھ کر یہ فرمایا کہ اگر یہ پہاڑ سونے کا بن جائے تو مجھے یہ پسند نہیں کہ اس میں سے ایک دینار بھی میرے پاس تین دن سے زیادہ ٹھہرے، مگر وہ دینار جس کو میں قرض کے ادا کرنے کے لیے محفوظ رکھوں۔ پھر حضورﷺنے فرمایا کہ بہت زیادہ مال والے ہی اکثر کم ثواب والے ہیں، مگر وہ شخص جو اس طرح اس طرح کرے۔ حدیث نقل کرنے والے نے ’’اس طرح اس طرح‘‘ کی صورت دونوں ہاتھ ملا کر دائیں بائیں جانب کرکے بتائی۔ یعنی دونوں ہاتھ بھر کر دائیں طرف والے کو دے دے اور بائیں طرف والے کو۔ یعنی ہر شخص کو خوب تقسیم کرے۔ (بخاری)
انھی حضرت کا ایک اور قصہ ’’مشکوٰۃ شریف‘‘ میں آیا ہے کہ یہ حضرت عثمانؓکے زمانۂ خلافت میں ان کی خدمت میں حاضر تھے۔ حضرت عثمانؓ نے حضرت کعب ؒ سے کہا کہ حضرت عبدالرحمنؓ کا انتقال ہوگیا اور انھوں نے ترکہ میں مال چھوڑا ہے، تمہارا کیا خیال ہے کہ کچھ نامناسب تو نہیں ہوا؟ کعب ؒ نے فرمایا کہ اگر وہ اس مال میں اللہ کے حقوق ادا کرتے رہے، تو پھر کیا مضائقہ ہے؟ حضرت ابوذرؓ کے ہاتھ میںایک لکڑی تھی، اس سے حضرت کعب  ؒکو مارنا شروع کر دیا کہ میں نے خود حضورِ اقدسﷺسے سنا ہے کہ اگر یہ پہاڑ سونے کا ہو جائے، اور میںاس کو سب کو خرچ کر دوں اور وہ قبول ہو جائے، تو مجھے یہ پسند نہیں کہ میں اس میں سے چھ اُوقیہ بھی اپنے بعد چھوڑوں۔ اس کے بعد ابو ذرؓ نے حضرت عثمان ؓ سے کہا کہ میں تمہیں قسم دے کر پوچھتا ہوں، کیا حضورﷺسے تم نے یہ حدیث تین مرتبہ سنی ہے؟ حضرت عثمان ؓ نے کہا: بے شک سنی ہے۔
ان کاایک اور قصہ ’’بخاری شریف‘‘ وغیرہ میں آیا ہے۔ اَحنف بن قیس ؒکہتے ہیں کہ میں مدینہ منورہ میں قریش کی ایک جماعت کے پاس بیٹھا تھا۔ ایک صاحب تشریف لائے جن کے بال سخت تھے، (یعنی تیل وغیرہ لگا ہوا نہیں تھا) کپڑے 
Flag Counter