Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

55 - 607
ان کو اس دن کی سختی سے محفوظ رکھے گا، اور ان کو تازگی اور سرور عطا کرے گا۔ اور ان کو اس پختگی کے بدلہ میں جنت اور ریشمی لباس عطا کرے گا۔ اس حالت میں کہ وہ جنت 
میں مسہریوں پر تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہوں گے، نہ وہاں گرمی کی تپش پاویں گے نہ سردی۔ (بلکہ معتدل موسم ہوگا) اور درختوں کے سائے ان لوگوں پر جھکے ہوئے ہوں گے اور ان کے خوشے ان کے مطیع ہونگے۔ (کہ جس وقت جس کو پسند کریں گے وہ قریب آجائے گا) اور ان کے پاس (کھانے پینے کے لیے) چاندی کے برتن! اور شیشے کے آب خورے لائے جائیں گے۔ ایسے شیشے جو چاندی کے ہوں گے۔ (یعنی وہ شیشے بجائے کانچ کے چاندی کے بنے ہوئے ہوں گے جو اُس عالم میں دشوار نہیں) اور ان کو بھرنے والوں نے صحیح اندازہ سے بھرا ہوگا۔ (کہ نہ ضرورت سے کم نہ زیادہ) اور وہاں (کا فوری شراب  کے علاوہ) ایسے جامِ شراب بھی پلائے جائیں گے جس میں سو نٹھ کی آمیزش ہوگی۔ (جیسا کہ جنجر کی بوتل میں ہوتا ہے) یہ ایسے چشمے سے بھرے جائیں گے جس کا نام سلسبیل ہے۔ (کافور ٹھنڈا ہوتا ہے اور سونٹھ گرم، مطلب یہ ہے کہ وہاں مختلف المزاج شرابیں ہیں) اور اس کو ایسے لڑکے  لے کر آتے جاتے رہیں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے، اور ایسے (حسین) کہ اگر تو ان کو دیکھے تو یہ گمان کرے کہ یہ موتی ہیں جو بکھرے ہوئے ہیں۔ (اور جو چیزیں اوپر ذکر کی گئیں یہی فقط نہیں بلکہ ) جب تو اس جگہ کو دیکھے گا تو وہاں بڑی بڑی نعمتیں اور بہت بڑا ملک نظر آئے گا۔ اور ان لوگوں پر وہاں باریک ریشم کے سبز کپڑے ہوں گے اور موٹے ریشم کے، (غرض مختلف انواع کے بہترین لباس ہوں گے) اورہاتھوں میں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، اور حق تعالیٰ شا نہٗ ا ن کو ایسی شراب پلائیں گے جو نہایت پاکیزہ ہو گی۔ اور یہ کہا جائے گا کہ یہ تمہارے اعمال کا بدلہ ہے اور تم نے جو کوشش دنیا میں کی تھی وہ قابلِ قدر ہے۔
فائدہ: اس کلامِ پاک میں شراب کا تین جگہ ذکر آیا ہے، اور تینوں جگہ نوعیت ِشراب اور طریقۂ استعمال جدا ہے۔ پہلی جگہ ان کا خود پینا مذکور ہے، دوسری جگہ خدام کے پلانے کا ذکر ہے اور تیسری جگہ خود ربُّ العالمین مالکُ الملک کی طرف پلانے کی نسبت ہے۔ کیا بعید ہے کہ یہ اَبرار کی تین قسموں: ادنیٰ، اوسط، اعلیٰ کے اعتبار سے ہو۔
ان آیات میں جتنے فضائل اِکرام اور اِعزاز نیک کام کرنے والوں کے بالخصوص اللہ کی رضا میں کھلانے والوں کے ذکر کیے گئے ہیں، اگر ہم میں ایمان کا کمال ہوا تو ان وعدوں کے بعد کون شخص ایسا ہوسکتا ہے جو حضرت صدیقِ اکبرؓ کی طرح کوئی چیز بھی گھر میں اللہ اور اس کے رسول پاک ﷺکے نام کے سوا چھوڑے۔ ان آیات میں چند اُمور قابلِ غور ہیں۔
۱۔ پہلے چشمہ کے بارے میں ذکر ہوا ہے کہ جنتی لوگ ان چشموں کو جہاں چاہیں لے جائیں گے۔ مجاہد ؒاس کی تفسیر میں کہتے ہیں کہ وہ لوگ ان چشموں کو جہا ں چاہیں گے کھینچ لیںگے۔ قتادہ ؒ کہتے ہیں کہ ان کے لیے کافور کی آمیزش ہوگی اور 
Flag Counter