Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

52 - 607
(بخاری ) او ر جن کا باپ کی زندگی میں انتقال ہوگیا وہ علیحدہ۔ اس کے باوجود نہ کبھی ملازمت کی نہ کوئی اور شغل، جہاد میں عمر گزاری۔ اسی طرح اور بہت سے حضرات کا حال ہے کہ نہ مال ان کو دِین سے مانع ہوتا تھا نہ اولاد کی کثرت۔ اور ان میں سے جو لوگ تجارت پیشہ تھے ان کے لیے تجارت بھی دِین کے کاموں سے مانع نہ ہوتی تھی۔ خود حق تعالیٰ شا نہٗ نے ان کی تعریف قرآن پاک میں فرمائی: 
{ رِجَالٌ لَّا تُلْھِیْھِمْ تِجَارَۃٌ } الٓایۃ۔ (النور : ع ۵) 
وہ ایسے لوگ ہیں جن کو خرید و فروخت اللہ کے ذکر سے اور نماز قائم کرنے سے اور زکوٰۃ ادا کرنے سے نہیں روکتی۔ وہ لوگ ایسے دن سے ڈرتے ہیں جس دن دل اور آنکھیں الٹ پلٹ ہو جائیں گی، اور اس کا انجام یہ ہوگا کہ حق تعالیٰ ان کو ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دے گا، اور ان کو اپنے فضل سے بدلہ کے علاوہ انعام کے طور پر اور بھی زیادہ دے گا۔
 اس آیتِ شریفہ کی تفسیر میں بہت سے آثار میں یہ مضمون ذکر کیا گیا کہ جو لوگ تجارت کرتے تھے تجارت ان کو اللہ تعالیٰ کی یاد سے مانع نہ ہوتی تھی۔ جب اذان سنتے  فوراً اپنی اپنی دکانیں چھوڑ کر نماز کے لیے چل دیتے۔ (دُرِّمنثور)
۳۲۔ اِنْ تُقْرِضُوْا اللّٰہَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعِفْہُ لَکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ ط وَاللّٰہُ شَکُوْرٌ حَلِیْمٌ o عَالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ o 
(التغابن : ع ۲)


اگر تم اللہ کو اچھی طرح (یعنی اخلاص سے) قرض دو گے، تو وہ اس کو تمہارے لیے بڑھاتا چلا جائے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا، اور اللہ بڑی قدر کرنے والا ہے (کہ تھوڑے سے عمل کو بھی قبول 
کرلیتا ہے) اور بڑا بُردبار ہے۔ (کہ بڑے سے بڑے گناہ پر بھی مُواخذہ میں جلدی نہیںکرتا) پوشیدہ اور ظاہر اعمال کا جاننے والا ہے، زبردست ہے، حکمت والا ہے۔
فائدہ:آیات میں نمبر (۵) اور نمبر (۲۶) و نمبر (۲۷) پر اس قسم کے مضامین گزر چکے ہیں۔ یہ اللہ کا خاص لطف و کرم ہے کہ ہماری خیر خواہی اور بندوں پر کرم کی وجہ سے جو چیزیں ان کے لیے اہم اور ضروری ہیں ا ن کو بار بار تاکید کے ساتھ فرمایا جاتا ہے، اور ہم لوگ ان آیات کو بار بار پڑھتے ہیں اور مطمئن ہو جاتے ہیں کہ بہت ثواب قرآنِ پاک کے پڑھنے کا مل گیا۔ یہ کریم کا احسان اور انعام ہے کہ وہ اپنے پاک کلام کے محض پڑھنے پر بھی ثواب عطا فرمائے، لیکن یہ پاک کلام محض پڑھنے کے لیے تو نازل نہیں ہوا،پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کے پاک ارشادات پر عمل بھی تو ہونا چاہیے۔ ایک چیز کو مالکُ الملک، ا پنا آقا، اپنا محسن، اپنا مُرَبِّی، اپنا رازق، اپنا خالق بار بار ارشاد فرمائے اور ہم کہیں کہ ہم نے آپ کا ارشاد پڑھ لیا 
Flag Counter