Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

50 - 607
ایک حدیث میں آیا ہے: لوگو! اپنے لیے کچھ آگے بھیج دو۔ عن قریب وہ زمانہ آنے والا ہے جب کہ حق تعالیٰ شا نہٗ کا ارشاد ایسی حالت میں کہ نہ کوئی واسطہ درمیان میں ہوگا۔ نہ کوئی پردہ درمیان میں ہوگا، یہ ہوگا: کیا تیرے پاس رسول نہیں آئے جنہوں نے تجھے احکام پہنچا دیے ہوں؟ کیا میں نے تجھ کو مال عطا نہیں کیا تھا؟ کیا میں نے تجھے ضرورت سے زیادہ نہیں دیا تھا؟ تو نے اپنے لیے کیا چیز آگے بھیجی؟ وہ شخص ادھر ادھر دیکھے گا کچھ نظر نہ آئے گا، آنکھوں کے سامنے جہنم ہوگی۔ پس جو شخص اس سے بچ سکتا ہو بچنے کی کوشش کرے، چاہے کھجور کے ایک ٹکڑے ہی سے کیوں نہ ہو۔ (کنز العمال)
بڑا سخت منظر ہوگا، بڑا سخت مطالبہ ہوگا۔ دہکتی ہوئی دوزخ سامنے ہوگی اور ہر آن اس میں پھینک دیے جانے کا اندیشہ ہوگا۔ اس وقت قلق ہوگا کہ ہم نے دنیا میں سب کچھ کیوں نہ خرچ کر دیا۔ آج فرضی ضرورتوں سے ہم خرچ کرنے سے ہاتھ کھینچتے ہیں، لیکن اگر آج آنکھ بند ہو جائے تو ساری ضرورتیں ختم ہو جائیں گی اور ایک سخت ضرورت جہنم سے بچنے کی سرپر موجود رہے گی۔
حضرت ابوبکر صدیقؓ نے ایک مرتبہ خطبہ میں فرمایا کہ یہ بات اچھی طرح جان لو کہ تم لوگ صبح و شام ایسی مدت میں چلتے ہو جس کا حال تم سے پوشیدہ ہے کہ وہ کب ختم ہو جائے۔ پس اگر تم سے ہوسکے تو ایسا کرو کہ یہ مدت احتیاط کے ساتھ ختم ہو جائے اور اللہ ہی کے ارادہ سے تم ایسا کرسکتے ہو۔ ایک قوم نے اپنے اوقات کو ایسے امور میں خرچ کر دیا جو ان کے لیے کارآمد نہ تھے۔ اللہ نے تمہیں ان جیسا ہونے سے منع کیا ہے اور ارشاد فرمایا ہے:  {وَلَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰہَ فَاَنْسٰھُمْ اَنْفُسَھُمْ} کہاں ہیں تمہارے وہ بھائی جن کو تم جانتے تھے؟ وہ اپنا اپنا زمانہ ختم کرکے چلے گئے اور ان کے عمل ختم ہوگئے اور اب وہ اپنے اپنے عمل پر پہنچ گئے جیسے بھی کیے۔ (اچھے کیے ہوںگے تو مزے اڑا رہے ہوں گے، برے کیے ہوں گے تو ان کو بھگت رہے ہوں گے) کہاں ہیں وہ گزرے ہوئے زمانہ کے جابر لوگ جنہوںنے بڑ ے بڑے شہر بنائے، اونچی اونچی دیواروں سے اپنی محافظت کی؟ اب وہ پتھروں اور ٹیلوں کے نیچے پڑے ہیں۔ یہ کلام اللہ پاک کا ہے کہ نہ اس کے عجائب ختم ہوتے ہیں نہ اس کی روشنی ماند پڑتی ہے۔ اس سے آج روشنی حاصل کرلو اندھیرے کے دن کے واسطے، اور اس سے نصیحت پکڑلو۔
اللہ نے ایک قوم کی تعریف کی، پس فرمایا:
کَانُوْا یُسٰرِعُوْنَ فِیْ الْخَیْرَاتِ وَیَدْعُوْنَنَا رَغَبًا وَّرَھَبًا ط وَکَانُوْا لَنَا خٰشِعِیْنَ o ( الأنبیاء : ع ۶)


وہ لوگ نیک کاموں میں دوڑتے تھے، اور ہم کو پکارتے تھے رغبت کرتے ہوئے اور ڈرتے ہوئے، اور ہمارے سامنے 
Flag Counter