Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

46 - 607
کے مال میں بھی ہوتا ہے۔
ایک شخص حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میں تو ہلاک ہوگیا۔ انھوں نے ارشاد فرمایا کہ کیوں؟ وہ کہنے لگے کہ اللہ نے ارشاد فرمایا کہ جو لوگ ’’شُحّ‘‘ سے بچائے جائیں وہی فلاح کو پہنچنے والے ہیں اور مجھ میں یہ مرض پایا جاتا ہے، میرا دل نہیں چاہتا کہ میرے پاس سے کوئی چیزبھی نکل جاوے۔ حضرت ابنِ مسعودؓ نے فرمایا کہ یہ شُحّ نہیں ہے یہ بخل ہے۔ اگرچہ بخل بھی اچھی چیز نہیں ہے، لیکن شُحّ یہ ہے کہ دوسرے کا مال ظلم سے کھاوے۔
حضرت ابنِ عمر ? سے بھی اس کے قریب ہی نقل کیا گیا۔ وہ فرماتے ہیں کہ شُحّ یہ نہیں ہے کہ آدمی اپنے مال کو خرچ کرنے سے روک لے، یہ تو بخل ہوا اور یہ بھی بہت بری چیز ہے، لیکن شُحّ یہ ہے کہ دوسرے کی چیز پر نگاہ پڑنے لگے۔ حضرت طائوس ؒ کہتے ہیں کہ بخل یہ ہے کہ آدمی اپنے مال کو خرچ نہ کرے اور شُحّ یہ ہے کہ دوسرے کے مال میں بخل کرے۔ یعنی کوئی دوسرا خرچ کرے اس سے بھی دل تنگی ہوتی ہو۔ حضرت ابن عمر? سے نقل کیا گیا کہ شُحّ بخل سے زیادہ سخت ہے۔ اس لیے کہ بخیل تو اپنے مال کو روکتا ہے اور بس، اورشحیح اپنے مال کو بھی روکتا ہے اور یہ بھی چاہتا ہے کہ دوسرں کے پاس جو کچھ ہے وہ بھی اس کے پاس آجائے۔
ایک حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کیا گیا کہ جس شخص میں تین خصلتیں ہوں وہ شُحّ سے بری ہے۔ مال کی زکوٰۃ ادا کرتا ہو، مہمانوں کی مہمان داری کرتا ہو اور لوگوں کی مصائب میں مدد کرتا ہو۔ ایک اور حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد آیا ہے کہ اسلام کو کوئی چیز ایسا نہیں مٹاتی جیسا کہ شُحّ مٹاتا ہے۔ ایک اور حدیث میں حضورﷺکا ارشاد نقل کیا گیا کہ اللہ کے راستہ کا غبار اور جہنم کا دھواں یہ دونوں چیزیں کسی ایک شخص کے پیٹ میں جمع نہیں ہوسکتیں، اور ایمان اور شُحّ کسی ایک دل میں کبھی جمع نہیں ہوسکتے۔
ایک حدیث میں حضرت جابرؓ حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ ظلم سے بچو، اس لیے کہ ظلم قیامت میں تَوبتو اندھیرا ہوگا۔ (یعنی ایسا سخت اندھیرا پیدا کرے گا کہ اندھیرے کی تہہ پر تہہ جم جائے گی) اور اپنے آپ کو شُحّ سے بچائو کہ اس نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کیا کہ اسی کی وجہ سے ان لوگوں نے دوسرے لوگوں کے خون بہائے اور اسی کی وجہ سے اپنی محرم عورتوں سے زنا کیا۔
حضرت ابوہریرہؓ حضورِ اقدسﷺ کاارشاد نقل کرتے ہیں کہ اپنے آپ کو شُحّ اور بخل سے بچائو کہ اس نے تم سے پہلے لوگوں کو قطع رحمی پر ڈال دیا، اور ان کو اپنے محرموں سے زنا کرنے پر ڈال دیا، اور ان کو خون بہانے پر ڈال دیا۔ یعنی اگر آدمی اجنبی عورت سے زنا کرے تو اس کو کچھ دینا پڑے اور بیٹی سے زنا کرے تو مفت ہی میں کام چل جائے، اور مال کی وجہ 
Flag Counter